رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شامی فوج نے اہمیت کے حامل شہر القصیر سے مخالفین کو مار بھگا کر شھر کو مکمل طور سے اپنے کنٹرول میں لے لیا ۔ اس کامیابی پر اسلامی جمھوریہ ایران نے شام کو خصوصی مبارکباد پیش کی ہے ۔
شام کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے بدہ کے دن شام میں سرگرم دہشتگردوں کےساتھ گذشتہ کئی دنوں کی جنگ کے بعد اس شہر کو دہشتگردوں کے قبضے سےآزاد کرالیا ہے۔
شہرالقصیر، دہشتگردوں کے لئے لبنان سے اسلحہ اسمگل کرنے اور فوج پرحملے کا اصلی مرکزتھا۔
دہشتگردوں نے القصیر کےعوام کے گھروں کوآگ لگا دی تھی اور انھیں فوج کے مقابلے میں ڈھال کے طور پر استعمال کررہے تھے تاکہ فوج کو پیشروی سے روکا جاسکے۔
دوسری جانب ایران نے شہر القصیر کی مکمل آزادی پر شامی حکومت، عوام اور مسلح افواج کو مبارکباد پیش کی ہے ۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے شامی حکومت اور عوام کے خلاف دہشتگردانہ اقدامات کی حمایت کرنے والے ممالک کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کا مقدمہ چلائے جانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
حسین امیر عبداللھیان نے یہ کہتے ہوئے کہ بعض ممالک ابھی تک شام میں سرگرم عمل دہشتگردوں کو اسلحہ ارسال کر رہے ہیں اور شامی حکومت اور عوام کے خلاف ان کے دہشتگردانہ اقدامات کی حمایت کر رہے ہیں کہا: یہ ممالک شام میں قتل و غارت اور وہاں ہونے والی تباہی کے براہ راست ذمہ دار ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ شام کی مسلح افواج نے تقریباً دو ہفتے کی شدید لڑائی کے بعد آج القصیر شہر کو تکفیری دہشتگردوں سے مکمل طور پر آزاد کروا لیا ہے شام کے پرچم نصب کر دیئے ہیں کہا: تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اب شامی فوج القصیر شہر کے شمالی حصے سے دہشتگردوں کے فرار کے بعد اس کی پاکسازی کر رہی ہیں اور تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے اس علاقے میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں کو صاف کر رہی ہے۔