رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان کے سربراه حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے مشترکہ بیان میں جامعہ شہید عارف الحسینی پشاور کی مسجد میں خودکش حملہ آوروں کی فائرنگ اور دھماکے کے نتیجے میں 18 سے زائد نمازیوں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے پر ملک بھر میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔
اس بیان میں ایا ہے: تسلسل کے ساتھ معصوم اور بےگناہ عوام کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے مگر ریاست کے ذمہ داران اور امن و امان کے ضامن ادارے ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں ، نہ تو عبادت گاہیں محفوظ ہیں اور نہ ہی نماز جنازہ کے اجتماعات ، عوام پوچھتے ہیں کہ ملک کی سلامتی اور امن سے کھیلنے والے خونی عناصر کون ہیں؟ ان کے سرپرست کون ہیں؟ انہیں پالنے پوسنے والے آج تک منظر عام پر کیوں نہیں لائے گئے؟ دہشت گردی کے بڑے بڑے سانحات کے حقائق سے عوام اب تک بےخبر کیوں ہیں؟ دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے کے لئے ٹھوس پالیسی کب وضع ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا : کراچی سے لے کر خیبر تک پورا ملک دہشت گردوں کے نشانہ پر ہے، آئے روز معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے مگر اس جانب سنجیدگی سے غور نہیں کیا جا رہا ہے، کیا اب بھی وہ وقت نہیں آیا کہ حکمران مذمتی بیانات سے آگے بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں، دہشت گردی اور بدامنی کے خلاف ٹھوس پالیسی کا اعلان کیا جائے، ریاستی اداروں اور امن و امان کے ضامن دیگر اداروں کو متحرک کیا جائے۔
انہوں نے کہا : اس وقت ملک میں کسی کی بھی جان محفوظ نہیں ہے، دہشت گردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی اس وقت تک ملک مستحکم نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے مطالبہ کیا : حکومت جلد از جلد دہشت گردی کے خلاف اپنی پالیسی واضح کرے تاکہ معصوم جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔
حجت الاسلام ساجد نقوی نے سانحہ پر دلی افسوس کا اظہار، 3 روزہ سوگ کا اعلان، سانحہ میں شہید ہونیوالے افراد کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا جبکہ زخمی ہونیوالے افراد کی جلد صحت یابی کیلئے بھی خصوصی دعا کی۔