رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام صدر اور اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزدورں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ہر سال یوم مزدور منانے کے باوجود دنیا بھر میں مزدوروں کا استحصال جاری ہے۔
انہوں نے مزید بیان کیا : مزدور طبقے کے ساتھ ظلم و زیادتی اور ان کے حقوق غصب کرنے کا گھناؤنا کھیل اب بھی کھیلا جا رہا ہے۔ مختلف ممالک میں مزدوروں پر کالے قانون مسلط ہیں، سرکاری ملازمین کی برطرفی میں بھی یک طرفہ اور امتیازی قوانین پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ اسی طرح مختلف کارخانوں میں حکومتی اعلانات کے باوجود مزدوروں کی تنخواہ میں معقول اضافہ نہیں کیا جاتا۔ گویا ظلم و ناانصافی کی چکی میں ابھی تک مزدور طبقہ پس رہا ہے۔
ساجد نقوی نے یہ کہتے ہوئے کہ ایک سازش کے تحت عوام کو مذہب سے دور کرنے اور سیکولرازم کا رجحان اختیار کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں تاکید کی: درحقیقت یہ کوششیں عدل و انصاف اور معاشرے کے نچلے طبقات کے حقوق پامال کرنے کی سازش ہیں، حالانکہ عدل وانصاف کی فراہمی اور حقوق کا تحفظ صرف مذہب کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ مذہب کے علاوہ دنیا کے ہر منشور اور نظام میں مزدوروں کو دھوکہ دیا جاتا ہے اور لالی پاپ دے کر چپ کرانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ مذاہب عالم میں سے اسلام وہ واحد مذہب ہے جس کی خالص اور اصل تعلیمات کی روشنی میں قوانین بنا کر اور ایک سسٹم تشکیل دے کر باقاعدہ عمل درآمد کراکے مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ صرف نعرے لگانے اور چھٹی منانے سے نہیں بلکہ اسلام کے عطا کردہ سسٹم پر عمل درآمد سے ہی استحصالی نظام ختم کیا جاسکتا ہے۔
سرزمین پاکستان کی اس نامور شخصیت تاکید کی: نے مزدوروں طبقات، مزدور تنظیموں، ٹریڈ یونینز اور مزدوروں کے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والے تمام طبقوں پر زور دیا کہ وہ اسلام کے عادلانہ نظام اور استحصال سے پاک تعلیمات پر عمل کو اپنی جدوجہد کا محور قرار دیں اور دنیا بھر میں مزدور اور معاشرے کے دوسرے مظلوم طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لئے اپنی توانائیاں صرف کریں۔