رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد نقوی نے ارسال کردہ پیغام میں کوئٹہ سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے شھید گھرانوں کے ساتھ اظھار ھمدردی کیا ۔
اس پیغام میں ایا ہے: پاکستانی عوام یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ایسے خونی عناصر یا تو خود اس قدر قوی اور طاقتور ہیں یا انہیں منظم اور طاقتور قوتوں کی سپورٹ حاصل ہے کیونکہ اس قدر دیدہ دلیری سے کارروائیاں کسی کے بس کی بات نہیں۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے قائم مقام صدر حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے کہا: کوئٹہ میں بولان میڈیکل کالج کی طالبات کی بس میں دھماکے اور بولان میڈیکل کمپلیکس میں شرپسندوں کی فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں میڈیکل کی طالبات سمیت اعلٰی سرکاری افسران، دیگر معصوم اور قیمتی جانوں کے ضیاع نہایت دکھ کا سبب ہے ۔
ونیز گذشتہ روز قائد اعظم ریذیڈنسی زیارت میں شرپسندوں کی جانب سے راکٹ حملوں کے نتیجے میں تاریخی اور قومی ورثے کو تباہ کرنے کی کوشش اور اگلے روز پھر دہشت گردی اور لاقانونیت کا راج گہری اور منظم سازش کا حصہ ہے اور پاکستانی عوام یہ سوچنے اور سمجھنے پر مجبور ہیں کہ ایسے شرپسند اور خونی عناصر یا تو خود اس قدر قوی اور طاقتور ہیں یا انہیں منظم اور طاقتور قوتوں کی سپورٹ حاصل ہے کیونکہ اس قدر دیدہ دلیری سے کارروائیاں کسی کے بس کی بات نہیں۔
نقوی نے مزید کہا: ایک مدت سے ملک کے طول و عرض خاص طور پر کوئٹہ اور کراچی میں دہشت گردی کا عملاً راج ہے اور بڑے بڑے سانحات کے نتیجے میں سینکڑوں معصوم اور قیمتی جانیں لقمہ اجل بن چکی ہیں لیکن آج تک نہ تو ان سانحات کے پس پردہ حقائق اور محرکات عوام کے سامنے لائے جاسکے اور نہ ہی ان سفاک دہشت گردوں کو قانون کے شکنجے میں جکڑ کر ان کے سرپرستوں کو بے نقاب کیا گیا۔
انہوں نے بولان میڈیکل کالج کی درجنوں طالبات کی شہادت اور بولان ہسپتال میں جاں بحق افراد کے لواحقین و پسماندگان سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔
انہوں نے عوام کو امن و سکون سے زندگی گزار نے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہونے کے لئے ریاست کے ذمہ داران اور قانون و امن و امان کے ضامن اداروں کو اپنا فرض منصبی سمجھتے ہوئے ملک سے بدامنی، دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت گری کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔