08 December 2012 - 16:11
News ID: 4867
فونت
قائد ملت جعفريہ پاکستان:
رسا نيوزايجنسي - قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے پاکستان ميں پھيل رہي دھشت گردي پر شديد تنقيد کرتے ہوئے کہا: دہشت گردي ميں صرف بيروني نہيں اندروني ہاتھ بھي ملوث ہيں ?
حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي

رسا نيوزايجنسي کي رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفريہ پاکستان حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي سانحہ ڈھوک سيداں ميں زخمي ہونے والے سيد اظہر حسين شاہ کي نماز جنازہ پڑھانے کے بعد ميڈيا سے گفتگو کرتے ہوئے تاکيد کي : ملک ميں کوئي شيعہ سني جھگڑا نہيں بلکہ ملک کو نامن بنانے کي غرض سے چند گروہ استعمال کئے جارہے ہيں ?

ملي يکجہتي کونسل کے نائب صدر حجت الاسلام سيد ساجد علي نقوي نے يہ کہتے ہوئے کہ ملک کو تسلسل کے ساتھ تباہي کي جانب دھکيلا جارہا ہے تاکيد کي : دہشت گردي ميں صرف بيروني ہاتھ نہيں بلکہ اندروني ہاتھ بھي ملوث ہے ?

انہوں نے دہشت گردي روکنے کے لئے اعلي? سطحي کميشن قائم کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا: عزاداري سيد الشہداء کافي عرصہ سے کي جاري ہے اور يہ عوام کي مذہبي، آئيني، قانوني و شہري آزاديوں کا مسئلہ ہے جس پر قدغن ہرگز قابل قبول نہيں، اور ھم دہشت گردوں کو ان کے مذموم مقاصد ميں کامياب نہيں ہونے دينگے ?

سيد ساجد علي نقوي نے محرم الحرام ميں وفاقي و صوبائي حکومتوں کي طرف سے کئے جانے والے سيکورٹي انتظامات کا حوالہ ديتے ہوئے کہا: ڈھوک سيداں راولپنڈي، کراچي اور ڈيرہ اسماعيل خان کے واقعات سے ايسا لگتا ہے کہ حالات اب ان اداروں کي بساط سے باہر ہوگئے ہيں ?

انہوں نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ ہم نے ہميشہ اتحاد و وحدت کا علم بلند کيا حالانکہ معصوم شہريوں کو بسوں سے اتار کر تہہ تيغ کيا گيا، مجالس و جلوسوں پر حملے کئے گئے اور ديوار سے لگايا گيا اور آئے روز نہتے معصوم شہريوں کو لقمہ اجل بنايا جارہاہے اس کے باوجود قانوني دائرہ کار ميں رہ کر عوام کو پرامن رہنے کي تلقين کئے ہوئے ہيں کہا: دہشت گردي کي روک تھام کيلئے اعلي? سطحي کميشن کي ضرورت ہے جب تک عوام کے سامنے حقائق نہيں لائے جاتے اس وقت تک حالات بہتر نہيں ہوسکتے ?

قائد ملت جعفريہ پاکستان نے يہ بيان کرتے ہوئے کہ پاکستان ميں مجھ سميت اہم مسلم رہنمائوں پر خودکش حملے کئے گئے حالانکہ ہم نے ايک خود کش حملہ آور کوزندہ پکڑ کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے کيا مگر ہميں نہيں معلوم کہ اس کو سزا بھي دي گئي يا چھوڑديا گيا کہا: اسي طرح ديگر بڑے سانحات کے مرتکب دہشت گرد اور ان کے سرپست کہاں گئے ؟

انہوں نے رياست کي موجودہ صورتحال پر سواليہ نشان لگاتے ہوئے کہا: ہم ملک ميں اتحاد و وحدت کي علامت ہيں ، اللہ تعالي? نے ہميں يہ سعادت بخشي ہے کہ ہم اتحاد امت کيلئے اقدام کريں ?
تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬