رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یہ یوم عاشور ہے جو امام حسین(ع) کی شہادت کا دن ہے یہ ائمہ طاہرین اور ان کے پیروکاروں کیلئے مصیبت کا دن ہے اور حزن و ملال میں رہنے کادن ہے ،بہتر یہی ہے کہ امام علی(ع) کے چاہنے اور ان کی اتباع کرنے والے مومن مسلمان آج کے دن دنیاوی کاموں میں مصروف نہ ہوں اور گھر کے لئے کچھ نہ کمائیں بلکہ نوحہ و ماتم اور نالہ بکائ کرتے رہیں ،امام حسین(ع) کیلئے مجالس برپا کریں اور اس طرح ماتم و سینہ زنی کریں جس طرح اپنے کسی عزیز کی موت پر ماتم کیا کرتے ہوں آج کے دن امام حسین(ع) کی زیارت عاشور پڑھیں
۱۰ محرم یومِ عاشورہ کے اعمال
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
اگر کوئی 10 محرم کے دن زیارت امام حسین علیہ السلام بجا لائے، آپ کی مصیبت پر خوب روئے اور اپنے گھر والوں اور اعزہ واقارب کو بھی رونے کا حکم دے، اپنے گھر میں عزا برپا کرے اور آپس میں ایک دوسرے سے رو کر ملے، ایک دوسرے کو ان الفاظ میں تعزیت و تسلیت پیش کرے:
"عَظَّمَ اللّٰہُ اُجُورَنٰا بِمُصٰابِنٰا بِالحُسَینِ عَلَیہِ السَّلَام وَ جَعَلَنَا وَاِیَّاکُم مِنَ الطَّالِبِینَ بِشَارِہِ مَعَ وَلِیِّہِ الاِمَامِ المَھدِی مِن آلِ مُحَمَّدٍ عَلَیہِمُ السَّلَام."
خدا وند عالم اس کو بہت زیادہ اجر عطا فرمائے گا ۔
کثرت سے درود پاک پڑھے
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ اگر کوئی عاشور کے دن ہزار مرتبہ "سورہ قل اللہ احد" پڑھے تو خداوند عالم اس کی طرف رحمت کی نظر فرمائے گا۔
روز عاشور امام حسین علیہ السلام کے قاتلوں پر ہزار مرتبہ اس طرح لعنت بھیجنے کا بہت زیادہ ثواب ہے:
"اَللّٰھُمَّ الْعَنْ قَتَلَۃَ الْحُسَیْنِ وَ اَصْحٰابِہِ."
کثرت سے یہ دعا پڑھے
فَيَالَيْتَنِي كُنْتُ مَعَكُمْ فَأَفُوزَ مَعَكُمْ فَوْزاً عَظِيْمَا
روز عاشور گریہ وزاری کریں اور مصیبت زدوں کی طرح صورت بنائیں، آستینوں کو اوپر چڑھائیں، گریبان کو چاک کریں۔
روزہ رکھنے کی نیت کئے بغیر اذان فجر سے عصر تک بھوکا پیاسا رہے اور عصر کے وقت فاقہ شکنی کرے
۱۰ محرم کے دن فجر کی نماز کے بعد سے لیکر ظہر کی اذان سے پہلے پہلے کسی بھی وقت کھلے آسمان کے نیچے/ گھر کی چھت پر جا کر نیچے بیان کردہ اعمال کرے
سب سے پہلے امام حسین علیہ السلام کی مختصر زیارت پڑھے:
"اَلسَّلاَم ُعَلَیکَ یٰا اَبٰا عَبدِ اللّٰہِ. اَلسَّلاَمُ عَلَیکَ یَابنَ رَسُولِ اللّٰہِ. اَلسَّلاَمُ عَلَیکُم وَ رَحمَۃُ اللّٰہ وَ بَرَکٰاتُہ."
پھر دورکعت نماز بالکل نماز فجر کی طرح پڑھے اور نیت اس طرح کرے کہ دو رکعت نماز زیارت امام حسین علیہ السلام پڑھتا ہوں قربۃ الی اللہ، نماز تمام کرنے کے بعد زیارت عاشورہ پڑھے.
۴ رکعت نماز ۲.....۲ کر کے اس طرح سے پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص (قل ھو اللہ) پڑھے،
تیسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ احزاب پڑھے اور چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ منافقون پڑھے
نوٹ: اگر مذکورہ سورتیں نہ آتی ہوں جو بھی سورہ یاد ہو وہ پڑھے
مذکورہ دعا کو سات مرتبہ اس طرح پڑھے کہ گریہ و زاری کی حالت میں یہ دعا پڑھتا ہوا سات مرتبہ آگے بڑھے اور اسی طرح سات مرتبہ پیچھے ہٹے، یہ عمل اس واقعہ کی یاد میں ہے کہ جب امام حسین بن مولا علی علیہ السلام کے ہاتھوں میں شہزادہ علی اصغر علیہ السلام کا لاشہ تھا اور امام علیہ السلام خیام کی طرف جانے کے لئے 7 مرتبہ آگے بڑھے اور سات مرتبہ پیچھے ہٹے۔
وہ دعا یہ ہے
"اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّااِلَیہِ رَاجِعُونَ رِضاً بِقَضَائِہِ وَ تَسْلِیْماً لِاَمْرِہ."
اس کے بعد جب آخر میں پیچھے ہٹ چکے تو یہ دعا پڑھے:
اَللّٰهُمَّ عَذِّبِ الْـفَجَرَةَ الَّذِيْنَ شَاقُّوْا رَسُوْلَـكَ وَ حَارَبُوْا اَوْلِيَآئَكَ وَ عَبَدُوْا غَيْرَكَ وَ اسْتَحَلُّوْا مَـحَارَمَكَ وَ الْعَنِ الْقَادَةَ وَ الْاَتْبَاعَ وَ مَنْ كَانَ مِنْهُمْ فَخَبَّ وَ اَوْضَعَ مَعَهُمْ اَوْرَضِىَ بِفِعْلِهِمْ لَعْنًا كَثِيْرًا اَللّٰهُمَّ وَ عَجِّلْ فَرَجَ اٰلِ مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْ صَلَوَاتِكَ عَلَيْهِ وَ عَلَيْهِمْ وَاسْتَـنْقِذْهُمْ مِنْ اَيْدِى الْـمُنَافِقِيْنَ الْـمُضِلِّيْنَ وَ الْكَفَرَةِ الْـجَاحِدِيْنَ وَافْتَحْ لَـهُمْ فَتْحًا يَّسِيْرًا وَ اَتِحْ لَـهُمْ رَوْحًا وَ فَرَجًا قَرِيْبًا وَاجْعَلْ لَهُمْ مِنْ لَّدُنْكَ عَلٰى عَدُوِّكَ وَ عَدُوِّهِمْ سُلْطٰنًا نَّصِيْرًا
امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
جو شخص عاشور کے دن دس مرتبہ اس دعا