30 August 2020 - 11:20
News ID: 443591
فونت
حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی :
آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ ہمارے ملک کے عوام نے حضرت ابا عبد اللہ الحسین کے نام اور یاد کو بھی زندہ رکھا اور حفظان صحت کے تمام اصولوں کی پاسداری بھی کی اور دین مخالف طبقے کو کوئی بہانہ نہیں دیا اس کام سے لوگوں کی بصیرت اور فہم و شعور کا پتہ چلتا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے کہا ہے کہ عوام نے حفظان صحت کے اصولوں کی پاسداری کرکے ثابت کردیا کہ منحوس کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دور میں بھی امام حسین علیہ السلام کی عزاداری نہيں رک سکتی اور عوام نے اپنے اس طرح کے مثبت اقدامات سے دشمنوں سے ہر طرح کا بہانہ چھین لیا.

شب عاشور میں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر میں خطبہ خوانی کے روایتی پروگرام منعقد کئے گئے جن میں آستان قدس رضوی کے متولی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے منحوس کورونا وائرس کے باوجود حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی کرتے ہوئے مظلوم کربلا حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کی عزاداری پرشکوہ انداز میں کرکے ثابت کردیا کہ کسی بھی صورت میں امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کو بند نہیں کیا جا سکتا اور انہوں نے حفظان صحت کے اصولوں کی پاسداری کر کے دین مخالف اور مغرب نواز لوگوں کوئی بہانہ نہیں دیا۔

شب عاشور میں خطبہ خوانی کے روایتی پروگرام حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے صحن انقلاب میں منعقد کئے گئے جن میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے خطاب کرتے ہوئے محرم الحرام کی مناسبت سے تعزیت پیش کی اور کہا کہ حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک کی زیارت کی فضیلت میں بہت ساری روایات نقل ہوئی ہیں مثال کے طور پر حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں کہ جو کوئی بھی معرفت اور بصیرت کے ساتھ حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرے گا خداوند متعال اس کے تمام گناہوں کو گناہ کرنے کے وقت سے لے کر زیارت امام حسین(ع) کرنے تک بخش دے گا ۔

انہوں نے کہا کہ رحلت پیغمبر اسلام(ص) کے بعد مسلمان جو اہلبیت علیھم ا لسلام کے راستے سے جو منحرف ہوئے اس کی وجہ معرفت و بصیرت کا فقدان تھا ۔ حجت الاسلام مروی نے کہا کہ خداوند متعال نے ہمیں قرآن میں یہ بتایا ہے کہ رحلت پیغمبر اسلام(ص) کے بعد دینی تعلیمات کہاں سے لینی ہیں ۔

ان کا کہنا تھا کہ آئمہ معصومین علیہم السلام کے دور میں جو مسلمان زندگی بسر کرتے تھے اگر وہ قرآن سے متمسک رہتے تو یقیناً قرآن ان کی عترت و اہلبیت(ع) کی جانب راہنمائی کرتا۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ وہ تیر و تبر جو عاشور کے دن نواسہ رسول (ص) جگر گوشہ بتول (س) سید الشہداء حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے جسم اطہر پر لگے وہ سب جہالت کے تھے۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے اپنے خطاب کے دوسرے حصے میں کورونا وائرس کے باوجود شہدائے کربلا کا غم اور عزاداری کو پرشکو ہ انداز میں منائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے لوگوں کے دلوں کے ساتھ ایسا کیا کیا؟ کہ امام حسین(ع) کی محبت کی حرارت ہر روز دلوں کو پہلے کی نسبت زیادہ گرماتی جارہی ہے اور عزاداری سید الشہدا پر کسی بھی طرح کی کوئی بندش نہيں لگ سکی ۔

انہوں نے کہا کہ اس سال منحواس وائرس کورونا کے پھیلاؤ کے باوجود عزاداری امام حسین(ع) میں ذرہ برابر کمی نہیں آئی اگرچہ پچھلے برسوں میں ہر محلہ اور روڈ پر عزاء کا پرچم لہرا کر عزاداری کی جاتی تھی لیکن اس سال ہم نے ہر گھر اور گلی کو امام بارگاہ اور حسینیہ میں تبدیل کر دیا ہے ۔

آستان قدس رضوی کے متولی کا کہنا تھا کہ میں ایسے ولایتمدار اور محب اہلبیت(ع) افراد کا شکریہ اداکرتا ہوں جنہوں نے حفظان صحت کے تمام اصولوں کی پابندی کی اور مغرب نواز اور دین مخالف طبقے کو کوئی بہانہ نہیں دیا اور عزاداری کو پہلے سے بھی زیادہ پرشکوہ انداز میں برپا کیا ۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کچھ لوگ بہت سے اجتماعات اور سفر کے تعلق سے اپنی آنکھیں بند کر لیتے ہیں لیکن مذہبی پروگراموں کے انعقاد کی مذمت کرتے نظر آتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے عوام نے حضرت ابا عبد اللہ الحسین کے نام اور یاد کو بھی زندہ رکھا اور حفظان صحت کے تمام اصولوں کی پاسداری بھی کی اور دین مخالف طبقے کو کوئی بہانہ نہیں دیا اس کام سے لوگوں کی بصیرت اور فہم و شعور کا پتہ چلتا ہے۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے حفظان صحت کے اصولوں کی پابندی پر رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان پر لبیک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے ہر سال کی طرح عزاداری مظلوم کربلا مجمع کے بغیر برپا کی ۔

حجت الاسلام مروی نے کہا کہ میں قم اور نجف کے علما کو سلام پیش کرتا ہوں ، علماء کرام اور مراجع عظام تقلید نے بڑی دلیری اور بہادری کے ساتھ ان خرافات اور بدعتوں کو جو رجعت پسند عناصر اور عوام کی وجہ سے پھیلیں اور جن سے مذہب کی توہین ہوتی تھی روک دیا اور صحیح اور حقیقی نظر یہ پر ثابت قدم رہے اور دین کی حقیقت اور اہلبیت علیہم السلام کی تعلیمات کا عقل و دین تشیع کی رو سے دفاع کیا۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬