شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے بتیسویں یوم شہادت کی مناسبت سے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر نے پاکستان کے تجزیہ نگار و مفکر و محقق حجت الاسلام ڈاکٹر سید میثم ہمدانی سے گفتگو کی ۔
حجت الاسلام سید میثم ہمدانی نے اپنی گفتگو میں شہید عارف حسین حسینی سے لوگوں کی محبت و لگاو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : شہید عارف حسین الحسینی بتیس سال گذرنے کے بعد بھی آج جس طرح لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور ایسے نوجوان کہ جنہوں نے آپ کی زیارت بھی نہیں اگر آج آپ سے والہانہ محبت رکھتے ہیں تو اس کی وجہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی وہ خصوصیات کہ جنکی وجہ سے خداوند تبارک و تعالی نے انکی محبت کو لوگوں کے دلوں میں بسا دیا ہے۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : یہ وہ ولایت تکوینی ہے کہ جو العزۃ للہ جمیعا کے تحت مومنین کے قلوب پر جاری و ساری ہے ۔
پاکستان کے تجزیہ نگار نے علامہ شہید حسینی کی خالصانہ زندگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اگر شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی زندگی کا خلاصہ کیا جائے تو وہ امیرالمومنین امام علیہ السلام کے اس قول کے مطابق بنتی ہے کہ جہاں آپ نے ارشاد فرمایا کہ اعرف الحق تعرف اھلہ و اعرف الباطل تعرف اھلہ ، اگر حق کو لوگوں ، افراد اور شخصیات کی عینک سے دیکھیں گے تو ہمیشہ کنفیوز رہیں کہ حق کو پہچاننے کی ضرورت ہے تاکہ اہل حق کو پہچانا جا سکے اور باطل کو پہچاننے کی ضرورت ہے تاکہ اہل باطل کو پہچانا جا سکے۔
انہوں نے علامہ شہید عارف حسین الحسینی کو اتحاد و یکجہتی کا علمبردار جانا ہے اور کہا : علامہ شہید نے مظلوموں اور محکوموں کے لئے آواز بلند کی اور اتحاد و وحدت کے لئے گرانقدر خدمات انجام دیں جو سب کے لئے نمونہ عمل ہے ۔
حجت الاسلام سید میثم ہمدانی نے بیان کیا : شہید عارف حسین حسینی نے اپنی تمام زندگی خداوند عالم کی رضایت اور اہل بیت ع کی تعلیمات کی نشر و اشاعت اور بندگانے خدا کی خدمت میں گزاری اور اسی راہ میں اپنی جان کا ہدیہ پیش کیا اور اپنے آقا و مولی کے سامنے سرخرو ہو گئے ۔