30 August 2020 - 10:49
News ID: 443588
فونت
حجت الاسلام علامہ ناصر عباس جعفری :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مسلمانوں کی تباہی کے لئے صیہونی و نصرانی طاقتیں اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ میدان میں موجود ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام علامہ ناصر عباس جعفری نے یوم عاشورہ کی مناسبت سے ذرائع ابلاغ کو جاری کئے گئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ کربلا کسی شخصی جنگ کا نام نہیں بلکہ دو کرداروں کے درمیان معرکہ حق و باطل کا نام ہے، جس میں صاحبان کردار نے اپنے عمل سے ایک بدکردار حکومت کے ناپاک ارادوں کو مٹی میں ملا دیا۔

انہوں نے بیان کیا کہ امام عالی مقام حضرت امام حسین علیہ السلام نے باطل قوتوں کے خلاف ڈٹ کر یہ ثابت کیا کہ کامیابی کا معیار عددی برتری یا جنگی ساز و سامان کی کثرت نہیں بلکہ انسان کا حق پر ہونا ہے، عالم اسلام کو عالم استکبار کی غلامی سے نجات دلانے کے لئے ہمیں واقعہ کربلا کے آفاقی اصولوں کو اپنانا ہوگا۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ امت مسلمہ آج تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہی ہے، مسلمانوں کی تباہی کے لئے صیہونی و نصرانی طاقتیں اپنے تمام تر وسائل کے ساتھ میدان میں موجود ہیں، ہماری یہ بدقسمتی ہے کہ کچھ مسلمان حکمران بھی ان دنیاوی خداؤں کی پیروی کو ہی اپنی کامیابی اور اقتدار کی بقاء کا ضامن سمجھتے ہیں، عالم اسلام اس حقیقت کو ذہن نشیں کر لے کہ استعماریت و استکباریت کے بت صرف حسینی فکر سے پاش پاش کئے جا سکتے ہیں، جرات و استقامت کے پیکر کربلائی کردار ہمیں دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا ہُنر سکھاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر جو شخصیات اسلام دین محمدی (ص) کی حقیقی شناخت کو بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، وہ یزیدی پیروکار ہیں، جب تک اس دنیا میں حسینی موجود ہیں، ایسے مذموم کردار اپنے ناپاک مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواسہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، امام عالی مقام کی ذات تمام مسلمانوں کے لئے اتحاد کا مرکز ہے، شیعہ سنی مکاتب فکر کو ایک دوسرے کا بازو بننے کے لئے مشترکات پر باہم ہونا ہوگا، جو قوتیں ہمیں اختلافات میں الجھانا چاہتی ہیں، ان کا ایجنڈا اسلام دشمن قوتوں کو کامیاب کرنا ہے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬