علامہ سيد ساجد علي نقوي :
رسا نيوز ايجنسي ـ قائد ملت جعفريہ پاکستان و سنيئر نائب صدر ملي يکجہتي کونسل پاکستان نے بيان کيا : آئين پاکستان کو بے حيثيت کر ديا گيا ہے، رول آف لاء نام کي کوئي چيز نہيں، وفاقي و صوبائي حکومتيں بے بس ہوچکي ہيں?
![سيد ساجد علي نقوي](/Original/1391/09/19/IMAGE634906597420468750.jpg)
رسا نيوز ايجنسي کي رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفريہ پاکستان و سنيئر نائب صدر ملي يکجہتي کونسل پاکستان علامہ سيد ساجد علي نقوي نے کہا : سانحہ لال مسجد پر بننے والے کميشن کي طرز پر ديگر سانحات پر بھي کميشن بنائے جائيں اور ان کي سفارشات پر مکمل عملدرآمد کيا جائے ?
ٹرانسپيرنسي انٹرنيشنل اور انسٹي ٹيوٹ فاراکنامکس اينڈ پيس گلوبل انڈيکس 2012 کي رپورٹ پر تبصرہ کرتے قائد ملت جعفريہ پاکستان نے کہا : ملک ميں آئين کو ايک طرف رکھ ديا گيا ہے ملکي آئين کو بے حيثيت کر ديا گيا ہے?اس کو کوئي اہميت نہيں دي جاتي ملک ميں رول آف لاء نام کي کوئي چيز نہيں وفاقي اور صوبائي حکومتيں بے بس ہيں اور پوليس اور انتظاميہ اپني توانائي اور طاقت کے مطابق کام کرتي ہيں ليکن حالات ان کے کنٹرول سے باہر ہيں رياست پاکستان کي کوئي ذمہ دار ہے؟ رياست کي پاليسياں درست کرنے اور ملکي ماحول کو تبديل کرنے کي ضرورت ہے کيونکہ بعض طاقتيں ملک کو تباہي اور بربادي کي طرف دھکيل رہي ہيں?
سيد ساجد علي نقوي نے کہا : ملک ميں قانون کي حکمراني اور آئين پر عمل درآمد کے لئے ضروري ہے کہ لاقانونيت کے مرتکب لوگوں اور گروہوں کو قانون کے کٹہرے ميں لايا جائے?
انہوں نے کہا : جس طرح سانحہ لال مسجد پر کميشن قائم کيا گيا ہے اس طرزکا کميشن ملک بھر ميں ہونے والے دہشت گردي کے واقعات کے حوالے سے بھي قائم کي جائے?
سنيئر نائب صدر ملي يکجہتي کونسل پاکستان نے تاکيد کي : بارہا مطالبات اور اپيلوں کے باوجود لوگوں کو حقائق نہيں بتائے جا رہے ? سانحہ ڈھوک سيداں ، ڈيرہ اسماعيل خان ، کراچي ، کوئٹہ ، چلاس اور گلگت و بلتستان کے سانحات کے حقائق بھي عوام کے سامنے لائے جائيں خاص طور پر بسوں سے اتار کر شناخت کر کے قتل کے واقعات کے بارے ميں حقائق سامنے آنے چاہيے?
انہوں نے بيان کيا : ان سانحات ميں سينکڑوں بے گناہ شہيد ہوئے اور زخمي اورمعذور افراد کي تعداد اس سے کہيں زيادہ ہے ان کے لواحقين کا کوئي پرسان حال نہيں حکومتي رٹ سواليہ نشان بني ہوئي ہے ضرورت اس بات کي ہے کہ قانون اور آئين پر عمل يقيني بنايا جائے اور امن وامان تباہ کرنے اور قانون شکني کے مرتکب افراد کو کڑي سزائيں دي جائيں?
تبصرہ بھیجیں
برای مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
قوانین ملک و مذھب کے خالف اور قوم و اشخاص کی توہین پر مشتمل تبصرے نشر نہیں ہوں گے