‫‫کیٹیگری‬ :
08 May 2013 - 17:40
News ID: 5364
فونت
حجت الاسلام حسن ظفر نقوی:
رسا نیوزایجنسی - مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان حجت الاسلام حسن ظفر نقوی نے دورہ کوئٹہ کے دوران علمدار روڈ پر منعقدہ دوسرے بڑے سیاسی اجتماع میں ملک کو شدت پسندی اور دہشتگردی سے نجات دلانا منتخب نمائندوں کی ذمہ داری جانا ۔
حسن ظفر نقوي حجت الاسلام حسن ظفر نقوي

 

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان حجت الاسلام حسن ظفر نقوی نے گذشتہ روز دورہ کوئٹہ کے دوران علمدار روڈ پر منعقدہ دوسرے بڑے سیاسی اجتماع سیاسی سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ملک کو شدت پسندی اور دہشتگردی سے نجات دلانا منتخب نمائندوں کی ذمہ داری ہے ۔


حجت الاسلام حسن ظفر نقوی یہ بیان کرتے ہوئے کہ عمل میں اپنی شناخت کے ساتھ داخل ہونا انتہائی ضروری ہے تاکید کی : ووٹ کی طاقت کو اکھٹا ہوکر ایک ہدف کی جانب گامزن ہونا چاہئے جو ملک و ملت کے مفاد میں ہو ۔
انہوں نے کوئٹہ کی عوام کو باشعور ہونے کے ساتھ ساتھ با ہمت اور صابر بتاتے ہوئے کہا: اپ نے کٹھن حالات میں بھی پرامن اور میدان میں حاضر رہ کر اس بات کا مکمل ثبوت دیا ہے ۔


انہوں نے مزید کہا: میری نظریں کوئٹہ میں اس تلاش میں ہیں کہ کہیں کوئی بوڑھا ضعیف شخص نظر آجائے جو دہشتگردی سے سہم گیا ہو لیکن یہاں کا کوئی شیعہ ضعیف ہے ہی نہیں۔ حسین (ع) کی محبت کی حرارت نے سب کو زندہ و بیدار و جوان بنا رکھا ہے۔


ایم ڈبلیوایم پاکستان کے مرکزی ترجمان نے یہ کہتے ہوئے کہ زندگی اور موت انسان کے اختیار میں نہیں بلکہ یہ خدا کے اختیار میں ہے کہا: ایک چیز پر انسان کا اختیار ہے اور وہ عزت یا ذلت کی موت، خوش نصیب وہ ہے جو عزت کی زندگی بسر کرے اور بدنصیب وہ ہے جو ذلت کی موت مرے۔ 


انہوں نے ملک کو شدت پسندی اور دہشتگردی سے نجات دلانا انتہائی ضروری بتاتے ہوئے کہا: یہ اسی صورت ممکن ہے کہ عوام کے نمائندے اس سلسلے میں اپنا بھر پور کرداد ادا کریں لوٹ کھسوٹ کے بجائے عوامی مسائل کو حل کرنے میں خود کو مصرف رکھنا تمام منتخب نمائندوں کی ذمہ داری بنتی ہے ۔

 

حسن ظفر نقوی نے مزید کہا: کوئٹہ آکر سالوں کی حسرت پوری ہوگئی، میں نے کل پوری رات دعائیں کر کے گزاری کہ کہیں کوئی ایسا مسئلہ پیش نہ آئے جو مجھے کوئٹہ جانے سے روک دے ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬