‫‫کیٹیگری‬ :
22 June 2013 - 23:47
News ID: 5565
فونت
حجت الاسلام ناصر عباس جعفری:
رسا نیوز ایجنسی – سرزمین پاکستان کے نامور شیعہ عالم دین حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے پیشاور سانحہ پر اپنے ارسال کردہ تعزیتی پیغام میں حجت الاسلام سید علی الحسینی کے فرزند اور شھید عارف حسین حسینی کے پوتے کی شہادت پر خانوادہ شہید قائد کو ہدیہ تعزیت پیش کیا ۔
حجت الاسلام ناصر عباس جعفري

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سکریٹری حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے جامعۃ الشہید حجت الاسلام عارف حسین الحسینی(رہ) جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش بم دھماکے میں، قائد شہید حجت الاسلام عارف حسین الحسینی (رہ) کے پوتے سید مہدی حسینی اور دیگر بیگناہ نمازیوں کی مظلومانہ شہادت پر خانوادہ شہید قائد عارف حسینی (رہ) اور دیگر تمام شہداء کے خانوادوں سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔


حجت الاسلام جعفری نے پشاور سانحہ کو امریکی ایجنٹوں کا سیاہ کارنامہ جانا اور کہا: شہادت آج ایک بار پھر قائد شہید حجت الاسلام سید عارف حسین الحسینی (رہ) کے گھر کی زینت بنی ۔


انہوں ںے یہ کہتے ہوئے کہ جامعۃ الشہید عارف الحسینی (رہ) پشاور میں دہشت گردوں کا حملہ ضیاءالحق کے روحانی فرزندوں کی کارستانی ہے کہا: تاریخ گواہ ہے کہ ہم چودہ سو سال گزر جانے کے باوجود بھی اپنے امام (ع) کے قاتلوں کو نہیں بھولے تو 25 برس قبل شہید ہونے والے اپنے محبوب قائد حجت الاسلام عارف حسین الحسینی اور آج ان کے شہید ہونے والے پوتے سید مہدی حسینی کے قاتلوں کو کس طرح فراموش کرسکتے ہیں۔


جعفری نے تاکید کی: قائد شہید کی جائے شہادت پشاور میں دوران نماز ہونے والا خودکش حملہ دراصل طالبان دہشت گردوں سے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔


انہوں ںے طالبان کو ملک کا ناسور جانا اور کہا: جب زخم ناسور بن جائے تو جسم کا باقی حصہ محفوظ رہنے کی غرض سے اسے کاٹ کر پھینک دیا جاتا ہے ، میں آج ایک مرتبہ پھر سول و فوجی اسٹیبلشمنٹ کو مخاطب کرتے ہوئے متنبہ کرتا ہوں کہ اگر پاکستان سے اپنی حب الوطنی کا ثبوت دینا چاہتے ہو تو دہشت گردی کے اس ناسور کو پالنے کے بجائے کاٹ کر پھینک دیں، ورنہ یہ طالبان ناسور کی صورت میں پورے وطن عزیز کو ختم کر دیں گے۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬