‫‫کیٹیگری‬ :
26 July 2013 - 19:34
News ID: 5705
فونت
آیت اللہ کاظم صدیقی :
رسا نیوز ایجنسی - آیت اللہ کاظم صدیقی نے تھران کی نماز جمعہ میں مومنین سے خطاب میں کہا: حزب اللہ نے صہیونیت کے ناقابل تسخیر ہونے کا بھرم چکنا چور کردیا ۔
آيت اللہ کاظم صديقي

 

رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران کی مرکزی نماز جمعہ آیت اللہ کاظم صدیقی کی امامت میں ادا کی گئی ۔ خطیب جمعہ تہران نے لاکھوں نمازیوں سے خطاب میں حزب اللہ لبنان کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے کے یورپی یونین کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک اقدام جانا ۔


آیت اللہ کاظم صدیقی نے حزب اللہ لبنان کے خلاف یورپی یونین کے اقدام کو غیر قانونی اور غیر اخلاقی قراردیتے ہوئے کہا : اس سے آخر کار یورپی یونین کی رسوائی ہوگی جبکہ حزب اللہ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

خطیب جمعہ تہران نے کہا : ایسے عالم میں جبکہ صیہونی حکومت ایک دہشتگرد حکومت ہے حزب اللہ کو دہشتگرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنا ننگ و عار کا سبب ہے۔

 

آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا : حزب اللہ نے صیہونی فوج کے ناقابل تسخیر ہونے کا بھرم چکنا چور کردیا ہے اور ساری دنیا کو بتادیا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت مکڑی کے جالے سے بھی کمزور ہے۔

 

خطیب جمعہ تہران نے یورپی یونین کی جانب سے ایم کے او دہشتگرد گروہ کو دہشتگردوں کی فہرست سے خارج کئےجانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : حزب اللہ ایک ایسا گروہ ہےجو دفاعی حیثیت کا مالک ہے اور اپنے ملک کی ترقی اور آزادی کے راستے پرچل رہا ہے۔

 

انہوں نے مصر کے حالات پر افسوس کا  اظہار کرتے ہوئے کہا : شام مصر کے لئے عبرت ہے اور صیہونی حکومت اور امریکہ نے صیہونیت مخالف مزاحمت کو توڑنے کےلئے شام میں جنگ شروع کررکھی ہے اور اب مصر کی باری آنے والی ہے۔

 

آیت اللہ کاظم صدیقی نے کہا : مصر کے حالات کے ذمہ دار امریکہ اور صیہونی حکومت ہے، انہوں نے علماء اور مصنفین اور بااثر شخصیتوں سے اپیل کی کہ مصر کے انقلاب کو کامیابی تک پہنچانے کے لئے موجودہ مسائل حل کریں۔

 

انہوں نے مصر میں جاری خونریزی کے ذمہ دار عناصر کی مذمت کرتے  ہوئے کہا کہ مسلمان تشدد اور خونریزی میں ملوث نہیں ہوتا۔ خطیب جمعہ تہران نے ماہ مبارک رمضان کے فضائل بیان کئے اور کہاکہ اس مہینے میں انجام دئےجانے والے اعمال کا دوسرے مہینوں سے مقابلہ نہیں کیا جاسکتا۔ 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬