رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے اس ھفتہ ایران کے دارالحکومت تہران میں ہونے والی نماز جمعہ میں جو سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں منعقد ہوئی کے خطبہ میں اعتماد سازی کے سلسلہ سے جینوا مذاکرت کی پہلی نشست کی جانب اشارہ کیا اور کہا: مغربی ممالک نے غنی سازی کو متوقف کئے جانے اور ایران کی ایٹمی فعالیتوں کو اپنے ماہرین کے توسط ھنگامی معاینہ کئے جانے کو شرط قرار دیا ہے ۔
انہوں ںے اعتماد سازی کی بعض شرطوں کو حقائق و انصاف سے دور جانا اور کہا: اسلامی جمھوریہ ایران نے اج تک عالمی سلامتی کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے ، امام خمینی(رہ ) اور ملت ایران نے ابتدائے انقلاب سے اج تک اس بات کو ثابت کیا کہ ان کی تحریک آب و آینہ کے مانند صاف و شفاف رہی ہے، ان کی اس تحریک میں کسی قسم کا ابھام موجود نہیں ہے کیوں کہ ہمارا انقلاب مکر و فریب اور دھکوکھہ دھڑی کے مد مقابل رہا ہے ۔
تہران کے امام جمعہ نے یہ کہتے ہوئے کہ جینوا مذاکرات میں ایٹمی اسلحہ کے سلسلہ میں اعتمادی سازی کے حوالہ سے ہونے والی گفتگو میں رھبر معظم انقلاب کے فتوے سے بالاتر کوئی اعتماد نہیں کہا: دین اسلام ایٹمی اسلحہ کے استعمال کو حرام جانتا ہے اور رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کے فتوے کے مطابق نہ یہ کہ ہم خود بھی اسے حرام کام سمجھتے ہیں بلکہ اگر ہم میں توانائی ہو تو پوری دنیا کو اس اسلحہ سے پاک کردیں تاکہ ملتیں پرسکون زندگی بسر کر سکیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین صدیقی نے اعتماد سازی کے سلسلہ سے جینوا مذاکرت میں 1+5 کی شرطوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ مغربی ممالک نے غنی سازی کو متوقف کئے جانے اور ایران کی ایٹمی فعالیتوں کو اپنے ماہرین کے توسط ھنگامی معاینہ کئے جانے کو اس مذاکرات کی شرط قرار دی ہے، جوھری سرگرمیوں اور یورینم کی افزودگی کو ایران کا مسلمہ حق شمار کیا اور کہا: طبی ، صنعتی اور زراعتی ضروریات بر طرف کرنے کے لئے جوہری ٹکنالوجی سے استفادہ ملک کی ترقی میں اہمیت کا حامل ہے اور ملت ایران کا مسلمہ حق ہے مگر ایٹمی اسلحہ بنانا حرام ہے ، جس سے ہم ھرگز پیچھے نہیں ہٹنے والے ۔
انہوں ںے یاد دہانی کی: اج بھی عالمی ایٹمی ایجنسی (آئی اے ای اے ) کے کیمرے ہمارے ایٹمی مراکز پر لگے ہوئے ہیں اور وہ ہماری ہر سرگرمیوں پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں ، اگر اس مذاکرت میں کہا جائے کہ وہ ھنگامی طور پر ہمارے ایٹمی مراکز کا معاینہ کرنے کی غرض سے ائیں گے تو یہ کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ یہ ہماری قدرت کا بیان گر ہے جس کا ہمیں کوئی خوف بھی نہیں ہے کیوں کہ ہمیں خدا کی قدرت و عنایت اور عوام کے ایمان و بھروسہ پر اعتبار ہے ۔
جانب صدیقی نے مزید کہا: ہمیں اطمینان ہے کہ ایٹمی حوالہ سے ہم کوئی بھی غیر قانونی فعالیت انجام نہیں دے رہے ہیں لھذا ناگہانی طور پر ماہرین اور ناظرین کے معاینہ سے بھی ہمیں کوئی گھبراہٹ بھی نہیں ہے اور اس سلسلہ میں ہم کوئی روک ٹوک بھی نہیں کرنے والے ، کیوں ہم وہ قوم ہیں جس نے ایک طویل مدت تک سامراجیت کا مقابلہ کیا ہے اور ہر میدان میں پیروز رہیں ہے ، مگر انہیں اپنی ملتوں پر کوئی بھروسہ نہیں ہے ، ہمارے پاس رھبر معظم انقلاب اسلامی جیسا حکیم اور بے مثال رھبر ہے جو کسی اور کے پاس نہیں ہے ۔
تہران کے امام جمعہ نے تمام پابندیوں کو ہٹائے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا: مغربی پابندیاں اسلامی ائین اور عالمی قانون نیز شرع و حقوق انسانی کے خلاف ہیں ، یہ پابندیاں مکمل طور پر ظالمانہ اور یک طرفہ و بے معنی ہیں ۔
انہوں ںے گروہ 1+5 کے اراکین خصوصا امریکن کو خطاب میں کہا: اگر اعتمادی سازی کے درپہ ہیں تو نا معقول اور بے سبب پابندیاں اٹھالیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی نے یہ کہتے ہوئے کہ اگر اس وقت ہماری حکومت اور ملت مذاکرہ کی باتیں کررہی ہے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم کمزور ہوگئے ہیں بلکہ سچ یہ ہے کہ ہمارا دشمن کمزور ہے ، ہم ہر وقت سے زیادہ اس وقت مضبوط ہیں اور امریکا ہر زمانہ سے زیادہ اج کل کہیں کمزور و رسوا ہوچکا ہے ۔
تہران کے خطیب جمعہ نے عراق میں جاری دہشت گردانہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے افسوس کا اظھار کیا اور کہا : تمام اس مدت میں کہ عراق میں ایک قانونی حکومت بر سرکار رہی بم بلاسٹ انجام پاتے رہے ، افسوس اقوم متحدہ اور عالمی مراکز کہ جن پر شرم ہو انہوں نے ہمیشہ امریت کی حمایت کی اور ھرگز مظلوموں کی مدد نہیں کی و نیز کبھی بھی ظالموں کے خلاف بیانیہ نہیں دئے ۔