رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح درس خارج فقہ کے اغاز پر جو سیکڑوں طلاب وافاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں مسجد قم میں منعقد ہوا اقوام متحدہ کے جنرل اجلاس میں ایرانی صدر جمھوریہ کی تقریر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: اقوام متحدہ کے جنرل اجلاس سے یہ بات سمجھ میں آرہی ہے کہ مغربی دنیا نے ہرے باغ دیکھائے ہیں ، ہم مایوس نہیں ہیں اور امید ہے کہ حالات میں تبدیلیاں رونما ہوں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ڈاکٹر روحانی اور ان کے ہمراہ موجود وفد ہرگز زبانی دعووں پر قناعت نہ کریں تاکید کی : مغربی ممالک کی سچائی اور حسن نیت مقام عمل میں دیکھی جائے ، جب تک ان کے اعمال میں تبدیلیاں رونما نہیں ہوتیں صداقت موجود نہیں ہے ۔
اس مرجع تقلید نے تاکید کی : مغربی ممالک اپنی صداقت اور سچائی کے اثبات میں اپنے قول و عمل میں یکسوئی اور یکتائی پیدا کریں کیوں کہ جب تک وہ میدان عمل میں سچے نہیں اترتے ان میں سچائی موجود نہیں ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یاد دہانی کی : انشاء الله ہمارے ذھین اور ہوشیار حکمراں اس بات کی جانب متوجہ ہوں گے کہ مغربی ممالک میدان عمل میں کس طرح کا پروگرام پیش کرتے ہیں ، وگرنہ دنیا میں بے انتہا ڈپلومیٹیک تکلفات موجود ہیں ۔