رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر جمھوریہ حجت الاسلام ڈاکٹر حسن روحانی نے اقوام متحدہ کی ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی کے سلسلے میں ہونے والی نشست سے خطاب میں کہا : ایٹمی ہتھیاروں کا کسی بھی قسم کا استعمال، اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی اور انسانیت کے خلاف گھناونا جرم ہے۔
حجت الاسلام روحانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہر وہ فوج اور امن و امان سے متعلق حکمت عملی جو ایٹمی ہتھیاروں کا جواز پیش کرے نا قابل قبول ہے کہا: بڑے پیمانے پر تباہی مچانے والے ہتھیار عالمی معاشرہ کے امن و سکون کے لئے عظیم خطرہ شمار کئے جاتے ہیں ۔
انہوں ںے امن و سکون پر مشتمل دنیا کو ہر کسی کا خواب قرار دیتے ہوئے کہا : با وجود اس کہ اقوام متحدہ نے دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی قرارداد منظور کی ہے لیکن بھر بھی ہزاروں کی تعداد میں موجود ایٹمی ہتھیار صلح و امن کے خلاف سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
ایرانی صدر جمھوریہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایٹمی ہتھیاروں کے حامل ممالک کی جانب سے ان ممالک کو دھمکیاں دینے کا سلسلہ بند ہو نا چاہئے کہ جن کے پاس ایٹمی ہتھیار نہیں ہیں کہا : ایسے ہتھیاروں کو اپ گریڈ کرنا ان ہتھیاروں کی تلفی کی راہ میں رکاوٹ بن رہا ہے اس لئے ان خطرات سے بچنے کے لئے ان ہتھیاروں کی مکمل تلفی ضروری ہے۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ غاصب صہیونی اسرائیل جو اس خطے میں وہ تنہا ملک ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاو کے معاہدے کا عضو نہیں ہے کہا: اسرائیل جلد از جلد اس معاہدے پر دستخط کرے تاکہ اس خطے میں موجود تمام ممالک میں ہونے والی ایٹمی سرگرمیاں آئی اے ای اے کے زیر نظارت انجام پائیں۔