رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 68 ویں اجلاس میں شرکت کی غرض سے اسلامی جمھوریہ ایران کے صدر جمھوریہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسن روحانی آج صبح ، رھبر معظم انقلاب اسلامی ایران کے دفتر کے ذمہ دار حجت الاسلام و المسلمین محمدی گلپائگانی کے حضور رخصت ہوکر نیویارک روانہ ہوئے ۔
ایرانی صدر جمھوریہ کے اس سفر میں صدر جمھوریہ آفس کے ذمہ دار محمد نهاوندیان، خصوصی معاون محمد رضا صادق اور اپ کے مشاور حسام الدین آشنا، اپ کی ہمراہی کررہے ہیں ۔
نائب صدر جمھوریہ اور ثقافتی و سیاحتی بورڈ کے چئرمین محمد علی نجفی ، ایرانی پارلیمنٹ میں کیلیمان کے نمائندہ سیامک مره صدق و شیراز کے نمائندہ احمد رضا دستغیب بھی اس سفر میں اپ کے ساتھ ہیں نیز ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف درحال حاضر نیویارک میں موجود ہیں ۔
حجتالاسلام والمسلمین دکتر حسن روحانی نے تھران چھوڑنے پہلے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: یہ سفر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 68 ویں اجلاس میں شرکت کی غرض سے اور اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کی درخواست کی بناء پر انجام پا رہا ہے ۔
ایرانی صدر جمھوریہ نے کہا: افسوس گذشتہ برسوں میں ملت ایران کہ جو عظیم اور ثقافت و تہذیب کی مالک ملت ہے اور اج علاقہ میں پائداری و ثبات کی بنیاد ہے اور عالمی میدان میں صلح و امنیت و سلامتی کی طلبگار ہے اس چہرہ توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: اس سفر میں ہم اور ہمارے ساتھ موجود وفد ملت کے ایران حقیقی چہرے کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کی کوشش کرے گا ۔
ڈاکٹر روحانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ علاقہ دھشت گردی اور شدت پسندانہ برتاو سے تھک چکا ہے اور کرب و بیچینی میں مبتلا ہے لھذا سبھی اس علاقہ کی ملتوں کو نجات دینے میں کوشش کریں کہا: ہم دنیا کو اس بات سے اگاہ کریں گے کہ ملت ایران شدت پسندی اور خشونت کی مخالف ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ملت ایران گذشتہ برسوں میں بے جا عالمی پابندیوں اور ظلم و زیادتی کی شکار رہی ہے کہا: ایرانی ھرگز ایٹمی اور بڑے پیمانہ پر تباہی مچانے والے اسلحہ کی درپہ نہیں رہے بلکہ ترقی کے درپہ رہے ہیں اور ہم اس سفر میں اپنی مظلومیت کی اواز ساری دنیا کے کانوں تک پہونچانے کی کوشش کریں گے اور سبھی کو بتائیں گے کہ پابندیاں غیرقانونی راستہ اور ناقابل قبول طرز عمل ہے جو ملت ایران کے دشمنوں کے لئے ھرگز ثمر بخش نہ ہوگا ۔