رسا نیوز ایجنسی کی صہیونی اخبار معاریو سے منقولہ رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری بان کی مون نے اقوام متحدہ کے سبھی سرکاری معاملات ،اجلاس اور دستاویزات میں فلسطینی اتھاریٹی کے بجائے ملک فلسطین نام استعمال کئے جانے کا حکم دیا ۔
اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کے اعلان کے بعد اب فلسطینی بین الاقوامی عدالتوں میں حساس معاملات کے جائزہ لینے کے لئے ججز کے عہدوں کے لئے اپنے امیدوار کھڑے کرسکتے ہیں ۔
اس اعلان سے صہیونی حلقوں میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ فلسطینی ، صہیونی بستیوں کے معاملے کو بین الاقوامی عدالتوں میں چیلنج کریں گے ۔
بان کی مون نے صہیونی حکومت کو فلسطینیوں سے مذاکرات کی ناکامیکا اصل ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا : صہیونی حکومت آج کل گیارہ ہزار پانچ سو صہیونی مکانات تعمیر کرانے کی بات کررہی ہے اور وہ بھی گرین زون کے باہر اور یہ بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
بان کی مون نے واضح طور پرکہا : یہ فلسطینوں کا حق ہے کہ ایک ملک کی حیثیت سے دوسرے ممالک کی طرح اقوام متحدہ کے اجلاس اور کانفرنسوں میں شرکت کریں ۔