رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر ثقافت و اسلامک گائڈنس علی جنتی نے ایرانی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: اگر سعودی عرب نے ایران کے مطالبات پورے نہیں کئے تو امسال ایرانی قافلے حج بیت اللہ کے لئے سعودیہ نہیں جائیں گے ۔
انہوں نے حج کے مسئلے میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سمجھوتے سے متعلق مثبت خبریں منظر عام پر آنے کے بارے میں کہا : ایسا بعید لگتا ہے کہ سعودی عرب کی مجموعی پالیسیوں میں تبدیلی آگئی ہو اس لئے کہ سعودی حکام کے ساتھ ایرانی وفد کی جو آخری ملاقات ہوئی تھی اس میں ایران کی جانب سے زائرین بیت اللہ الحرام کو سیکورٹی اور وسائل و امکانات فراہم کرنے کے تعلق سے جو تجاویز پیش کی گئی تھیں ، انہیں سعودی حکام نے قبول نہیں کیا تھا ۔
علی جنتی نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں سعودی حکام نے تحکمانہ انداز میں اپنے مطالبات کی ایک فہرست ایرانی وفد کو پیش کی تھی جسے ایرانی حکام نے مسترد کریا تھا کہا: یہ وفد واپس آگیا تھا اس بار پھر انہوں نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی ہے اور ایرانی وفد اس بار بھی یقینا اسلامی جمہوریہ ایران کے اصولی موقف پر ڈٹا رہے گا ۔
انہوں نے مزید کہا : ایران کا سعودیہ سے اصل مطالبہ حاجیوں کو مکمل سلامتی فراہم کرنا ہے ۔
واضح رہے کہ ایران کے حج و زیارات کے ادارے کے سربراہ سعید اوحدی کی قیادت میں ایک وفد سعودی عرب کی دعوت پر اس ملک کے دورے پر ہے اور حج سے متعلق اس ملک کے حکام کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے ۔
قابل ذکر ہے کہ چوبیس ستمبر دو ہزار پندرہ کو حج بیت اللہ کے موقع پر جس وقت حجاج کرام رمی جمرات کے لئے جا رہے تھے ، سعودی حکام کی بد انتظامی اور نا اہلی کے باعث ہزاروں زائرین مں جملہ چار سو چونسٹھ ایرانی زائرین بھی جاں بحق ہو گئے تھے ۔