رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کی النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک کے سیکریٹری جنرل شیخ اکرم الکعبی نے مجلس خبرگان کے سربراہ آیت اللہ احمد جنتی سے ملاقات کے دوران عسکری اہمیت کے شہر حلب کے محاصرے کے بارے میں کہا: حالیہ ہفتوں میں دہشت گردوں کو حلب شہر کے وسط میں گھیرے میں لیا گیا جس کے بعد سعودی عرب، قطر اور ترکی نے حلب کا محاصرہ توڑنے کے لئے مشترکہ اجلاس منعقد کیا.
حجت الاسلام والمسلمین اکرم الکعبی نے کہا : ان ممالک نے فیصلہ کیا کہ "الراموسہ" کے علاقے پر قبضہ کرکے شہر کا محاصرہ توڑ دیں لیکن ہم نے محاصرے کے لئے تشکیل یافتہ صفوں کو دوبارہ مستحکم کیا، اور اس وقت حلب شہر میں دہشت گردوں کی مکمل ناکہ بندی ہوچکی ہے۔ اور وہ اس شہر میں داخل نہیں ہوسکتے، نہ ہی اس سے نکل سکتے ہیں، کیونکہ الراموسہ ہماری فائرنگ کی زد میں ہے۔
انھوں نے شام میں سرگرم عمل دہشت گرد ٹولوں کے بارے میں کہا: جبہۃ النصرہ کی تکفیری تنظیم کو قطر کی طرف سے مکمل حمایت حاصل ہے اور سعودی حکمران احرار الشام نامی ٹولے کی حمایت کررہے ہیں۔ ہم نے گرفتار دہشت گردوں سے یہ معلومات حاصل کی ہیں، ان ہی معلومات کی بنا پر ہی ہم نے کہا کہ "آج ہم امام خامنہ ای کی قیادت میں 140 ملکوں کا مقابلہ کررہے ہیں"۔
عراق کی رضا کار افواج "الحشد الشعبی" کے مشہور کمانڈر نے اس موقع پر کیا: یہ حقیقت بالکل عیاں ہے کہ ترکی شام میں سرگرم دہشت گرد ٹولوں کی حمایت کررہا ہے اور ایسا نہیں ہے کہ ان ٹولوں کی سرگرمیاں کسی سے ڈھکی چھپی ہوں، بلکہ دہشت گرد تنظیمیں ترک دارالحکومت انقرہ میں بھی تعینات ہیں، اور یہ ملک آج بھی شام میں آنے والے دہشت گردوں کو پرامن راستہ فراہم کررہا ہے۔
شیخ اکرم الکعبی نے شام کے شیعیان اہل بیت(ع) کی ناگفتہ بہ حالت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: جنگ شروع ہونے سے پہلے "فوعہ" اور "کفریا" کے دو شیعہ قصبوں میں ۳۰۰۰۰ شیعہ باشندے سکونت پذیر تھے، لیکن جنگ شروع ہونے کے بعد ہزاروں افراد کو یہاں سے ہجرت کرنا پڑی اور اس وقت یہاں ۱۰ سے ۱۵ ہزار تک افراد بس رہے ہیں جن میں سے زیادہ تر سادات اور ابوالمکارم بنی زہرہ کی اولات سے ہیں۔
انھوں نے کہا: ترکی میں فوجی بغاوت سے ظاہر ہوا کہ اس ملک کو شام کے سلسلے میں اپنا موقف تبدیل کرنا چاہئے، ہم نے فوعہ اور کفریا کا محاصرہ توڑنے کے لئے کی گئی ایک کاروائی کے دوران جبہۃالنصرہ کے بعض بیرونی دہشت گردوں کو گرفتار کیا جن سے تفتیش کے دوران، انھوں نے کہا سعودی حکام نے ہم سے کہا ہے کہ اگر ان شہروں کا محاصرہ ٹوٹ گیا تو ایران ہم پر غلبہ پائے گا۔
نجباء اسلامی مزاحمت تحریک کے سیکریٹری جنرل مجلس خبرگانِ قیادت، سے ملاقات کے آخر میں کہا: ہمارا اعزاز یہ ہے کہ امام خمینی (قدس سرہ) کے اہداف آگے بڑھانے والوں میں شامل ہیں۔