رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سیکریٹری جنرل النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک، شیخ اکرم الکعبی نے مجلس شورائے اسلامی کے کمیشن برائے سلامتی و خارجہ پالیسی کے سربراہ "علاء الدین بروجردی" سے ملاقات میں شام کے شہر حلب کا محاصرہ جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا: ترکی اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک حلب کا محاصرہ توڑنے کے درپے تھے اور جزوی طور پر یہ محاصرہ توڑنے میں کامیاب بھی ہوئے لیکن ہم نے محاصرہ نئے سرے سے مکمل اور مستحکم کیا اور اس وقت صوبہ حلب کا علاقہ الراموسہ ہماری گولیوں کی زد میں ہے۔
اکرم الکعبی نے عراق میں مزاحمت تحریک کے مجاہدین کی موجودگی کے بارے میں کہا: ہمارے مجاہدین "الحشد الشعبی" کی رضاکار افواج کے سانچے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں، اور ہزاروں عراقی مجاہدین اس وقت النُجَباء تحریک مزاحمت کے پرچم تلے داعش کے خلاف بر سر پیکار ہیں۔
انھوں نے کہا: موصل میں الحشد الشعبی کی موجودگی عراق کی تقسیم کی سازش کی ناکامی کا باعث بنے گی اور ان عوامی رضاکاروں کو بہر صورت موصل کی آزادی کے لئے ہونے والی جنگ میں شریک ہونا چاہئے۔ اگر آج الحشد الشعبی عراق کے مغربی علاقوں سے پسپا ہوجائے، داعشی دہشت گرد ایک بار پھر شام سے عراق کے شہروں میں دراندازی کریں گے۔
رضاکار عوامی افواج (الحشد الشعبی) کے اس اہم کمانڈر نے عراق میں امریکہ کے منفی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امریکہ ہرگز نہیں چاہتا کہ عراق میں داعش کو شکست ہو، اور وہ عراق میں فوجی کاروائیاں کرکے کچھ ظاہری سی کامیابیاں حاصل کرنے کے درپے ہے، اور اس کا اصل مقصد یہ ہے کہ عراق میں داعش اور الحشد الشعبی کے درمیان ایک قسم کا توازن قائم کرے۔
سیکریٹری جنرل النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک، شیخ اکرم الکعبی نے شام میں الحشد الشعبی کے رضاکاروں کی موجودگی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: شام کے دو سرحدی شہروں "الرقہ اور دیرالزور" کی آزآدی عراق کے لئے قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اور الحشد کی فورسز کو شام کی حکومت کی منظوری سے زمینی راستے سے شام میں داخل ہونا چاہئے اور تزویری اہمیت کے حامل ان دو شہروں کو آزاد کرانا چاہئے۔
انھوں نے آخر میں اسلامی جمہوریہ ایران کی نسبت النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک کے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: ہمیں یقین ہے کہ ایران عالم اسلام کا قائد اور ولایت فقیہ اسلام کی قوت کا مظہر ہے؛ احادیث میں ائمۂ معصومین علیہم السلام سے مروی ہے کہ امام مہدی علیہ السلام خراسان کا ایک لشکر لے کر آئیں گے۔