رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری جنرل النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک شیخ اکرم الکعبی نے پریس ٹی کے فرانسیسی چینل میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا: پوری تاریخ میں بغداد اور ریاض کے درمیان اچھے تعلقات استوار نہیں رہے ہیں؛ سعودیوں نے ماضی میں کربلا اور نجف سمیت مقامات مقدسہ اور مزارات مقدسہ پر حملے کئے ہیں اور عراق عوام کا قتل عام کیا ہے۔
انھوں نے عراق میں مقیم سعودی عرب کے موجودہ سفیر کے کرتوتوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: سعودی سفیر "ثامر السہبان" ایک سیاسی اور سفارتی شخصیت نہیں بلکہ سعودی خفیہ ایجنسیوں کا کارکن ہے اور بلاواسطہ طور پر دہشت گردوں کی مدد کررہا ہے؛ عراق میں اس کا رویہ مشکوک ہے اور ہم نہ صرف ثامر السہبان کی عراق میں تعیناتی کے خلاف ہیں بلکہ اپنے ملک میں سرے سے سعودی سفارتخانے کی موجودگی کے خلاف ہیں۔
عوامی رضاکار افواج (الحشد الشعبی) کے اعلی کمانڈر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بنا پر بین الاقوامی نگرانی کی ضرورت ہے۔
انھوں نے عسکری لحاظ سے عراق کی کمزوری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس کمزوری کا مجرم امریکہ ہے کیونکہ امریکیوں نے عراق پر قبضہ کرنے کے بعد اس ملک کے عسکری نظام کو شدت سے کمزور کیا۔
انھوں نے داعش کے خلاف حشدالشعبی کے پرچم تلے مزاحمتی تنظیموں کی جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہم عراق میں سب کا دفاع و تحفظ کرتے ہیں، اور داعش کے خلاف ہماری لڑائی کا اصل مقصد عدل و انصاف اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ہے۔
سیکریٹری جنرل النُجَباء اسلامی مزاحمت تحریک نے آخر کار میں زور دے کر کہا: ہمارے ایرانی بھائی بھی داعش کے خلاف جنگ میں ہماری مدد کو آئے ہیں۔