رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے سعودی عرب کے ولیعھد اور اعلی حج کمیٹی کے سربراہ محمد بن نائف کے حالیہ دعووں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا : سعودی ولیعھد جو حج کی سیکورٹی پر اس طرح تاکید کررہے ہیں، دوہزارپندرہ کے حج کی سیکورٹی کے حوالے سے اپنی حکومت کی عاجزی کو یاد کریں اور منیٰ کے دردناک سانحے میں سوگوار ہوجانے والی قوموں کا جواب دیں ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : سعودی حکام، ایران کی جانب سے مناسک حج کو سیاسی بنانے کے اپنے بے بنیاد دعوے کی مسلسل تکرار کرکے لاحاصل کھیل کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں اور اپنی سنگین ذمہ داری سے چھٹکارا پانے کی کوشش کررہے ہیں اور گذشتہ ایک سال سے اپنی ذمہ داری قبول کرنے سے بھاگ رہے ہیں۔
بہرام قاسمی نے بیان کیا : جو سعودی حکام آج اسلامی تعلیمات کی حفاظت کا دعوی کررہے ہیں انھیں چاہئے کہ پہلے ان گنہکاروں کو عدالت کے کٹھرے میں پہنچائیں جنھوں نے مظلوم حاجیوں کی جان کی کوئی قیمت نہیں سمجھی اوربین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل نہیں ہونے دی۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے ولیعھد کے غیرعاقلانہ بیانات پر افسوس ظاہرکرتے ہوئے تاکید کرتے ہوئے کہا : حج کے انعقاد کی صلاحیت و توانائی نہ ہونے کے نتائج اور مناسک حج کے دوران اتنے بڑے سانحے کی ذمہ داری ان حکام پر عائد ہوتی ہے جنھوں نے نہ صرف بیت اللہ کے ہزاروں حاجیوں کے قتل ہونے پر کوئی افسوس ظاہر نہیں کیا ہے بلکہ براہ راست و بالواسطہ طور پر علاقے کی مسلم قوموں کو اپنے فریبی سیاسی کھیل کی بھینٹ چڑھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ چوبیس ستمبر دوہزار پندرہ کے مناسک حج کے دوران سعودی حکام کی غفلت اور بد انتظامی کے باعث عید قربان کے دن چارسوچونسٹھ ایرانی حاجیوں سمیت بیت اللہ کے ہزاروں زائرین کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔/988/الف940/