
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ثقافتی مشیر حسام الدین آشنا نے سانحہ منا میں شہید ہونے والے حاجیوں کی پہلی برسی کی مناسبت سے سانحہ منا کے چند شہیدوں کے اہل خانہ کے ساته ایک ملاقات میں کہا : گزشتہ سال حج کے موقع پر منا میں پیش آئے المناک واقعے سے یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ وہابیت کی سوچ رکهنے والے عناصر، شیعہ اور سنی کے مشترکہ دشمن ہیں۔
انہوں نے شهید تاج محمد پاریخی کے لواحقین کے ساتھ گفت و گو کرتے ہوئے بیان کیا : سانحہ منا نے مکمل طور سے سب لوگوں کے لئے روشن کر دیا کہ سنی اور شیعہ میں کوئی فرق نہیں ہے دونوں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے محبت کرنے والے ہیں۔
حسام الدین آشنا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ہم لوگ کبھی بھی منا میں پیش آئے ہولناک سانحے کو نہیں بهول سکتے اور اس واقعے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے حقوق کا دفاع کرتے رہیں گے اس امر میں کوئی کمی نہیں ہونے دینگے ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی صورت میں اپنے شہدا کے خون کو رائیگان نہیں جانے دے گا۔
واضح رہے کہ سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والے ایرانی شہریوں میں ۴۹ شہید ایران کے صوبے گلستان کے تھے اور اسی طرح ۳۱ شہید گنبد کاووس کے حاجی بهی شامل تهے کہ یہ تمام شہید اہل سنت برادر اور ترکمن تهے۔ منا کے حادثہ میں مختلف ممالک سے تقریبا سات ہزار حاجیوں کو آل سعود کی نا اہلی کی قربانی دینی پڑی ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۳۳۲/