رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی حمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے عرب اور افریقی امور حسین جابرانصاری نے دورہ روس کے موقع پر ماسکو میں روسی خبررساں ادارے (روسیا اسگودنا) کے مرکزی آفیس کے دورے کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا : آج دہشتگردی کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنا بعض ملکوں کی حکمت عملی بن چکی ہے مگر یہ اقدامات غلط ہیں اور ان عناصر کو اپنے اقدامات کا خمیازہ بهگتنا ہوں گا۔
انہوں نے مشرق وسطی میں موجودہ صورتحال اور بدلتے ہوئے معاملات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی : ایسے حالات کو مد نظر رکهتے ہوئے تہران اور ماسکو کے درمیان مسلسل مشاورت اور مذاکرات ناگزیر ہے۔
حسین جابر انصاری نے روسی صدر کے خصوصی نمائندے برائے امور مشرق وسطی کے ساته اپنی چار گهنٹے طویل گفت و گو کا ذکر کرتے ہوئے بیان کیا : ہم نے روسی ہم منصب کے ساته شام، یمن، عراق، بحرین، فلسطین اور لیبیا کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : روسی حکام کے ساتھ علاقائی مسائل کے حوالے سے مشترکہ تعمیری مؤقف اپنانے اور باہمی مشاورت کو جاری رکهنے پر اتفاق ہوا۔
اسلامی حمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ برائے عرب نے تاکید کی : مشرق وسطی کے بحرانوں کے حل صرف پُرامن مذاکرات کے ذریعے سے ممکن ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اپنے اس مؤقف کو جاری رکهے گا۔
حسین جابر انصاری نے اپنی گفت و گو میں کہا : خطے کے مسائل کا حل فوجی طریقے سے کسی بھی صورت میں صحیح نہیں ہے بلکہ اس کو حل کرنے کا واحد راستہ سیاسی اور تمام فریقیں کی مشارکت سے ہی ممکن ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک ۳۲۴/