23 September 2016 - 21:35
News ID: 423412
فونت
رضا نجفی:
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ایٹمی پروگرام امن عالم کے لئے حقیقی خطرہ شمار ہوتے ہیں۔
رضا نجفی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ارنا کی رپورٹ کے مطابق رضا نجفی نے رواں مہینے میں ہونے والی آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کی نشست سے خطاب میں امریکہ کے سابق وزیر خارجہ کولن پاول کے انکشافات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک اعلی عہدیدار کے حالیہ ای میل کے سامنے آنے کے بعد کہ جس میں لکھا تھا کہ اسرائیل کے پاس دو سو ایٹمی وارہیڈز ہیں، عالمی برادری کو شدید تشویش لاحق ہو جانا چاہیے۔

واضح رہے کولن پاول نے انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل کے پاس دو سو ایٹمی وار ہیڈز ہیں۔ رضا نجفی نے کہا کہ صیہونی حکومت کہ جس نے عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کئے ہیں اور جو عام تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پروگراموں میں بدستور توسیع کررہی ہے اور جس نے آئی اے ای اے کے انسپکٹروں کو اپنی خفیہ ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کرنے کی اجازت تک نہیں دی ہے ایسی حکومت کا ایٹمی عدم پھیلاو کے بارے میں بات کرنا نہایت مضحکہ خیز ہے۔

ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی میں ایران کے نمائندے نے کہا کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کو منظور ہوئے ایک سال کا عرصہ گذر رہا ہے اور اس پرعمل درآمد کو بھی نواں مہینہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے مطابق اپنی تمام ذمہ داریوں پر عمل کیا ہے اور آئی اے ای اے نے اس کی توثیق بھی کردی ہے اور ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بورڈ آف گورنرز کی تمام قراردادیں کالعدم قراردے دی گئی ہیں اس کے باوجود بعض فریقوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔

انہوں نے ایران کے فریق مقابل سے مشترکہ جامع ایکشن پلان کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں پرعمل کرنے کی ضرورت پرتاکید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کے عینی نتائج کو ایران کے ساتھ مختلف میدانوں بالخصوص تجارت و اقتصاد کے میدانوں میں واضح طور پر سامنے آنا چاہیے ورنہ مستقبل میں یہ معاہدہ خطروں کی زد میں آسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے ملکوں نے ویانا میں ایک سال قبل معاہدہ کیا تھا جس کی رو سے ایران کی بعض ایٹمی سرگرمیوں کے محدود ہونے کےعوض ایران پر پابندیاں ہٹائے جانے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ ۹۸۹/ ۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬