رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر غلام حسین دہقانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک اجلاس میں بیان کیا : ابھی بھی دنیا کی سترہ سرزمینیں سامراج کے زیر تسلط ہیں اور اقوام متحدہ کو چاہئے کہ اس تعلق سے اپنی ذمہ داری پرعمل کرے۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : سامراج کے زیراثر علاقوں کے عوام کو سامراجی تسلط سے نجات دلانے اور اپنی تقدیر کے فیصلے کا حق خود ان کو دیے جانے میں مدد کے لئے، اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں پر عمل کئے جانے کی ضرورت ہے ۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے کہا : اقوام متحدہ کی طرف سے اس سامراجی تسلط کو ختم کرنے کے سلسلہ میں کسی قسم کی کوئی کوشش بروئے کار نہ لایا جانا اور نیز ابھی تک دنیا کے سترہ علاقوں کے بدستور سامراج کے زیر اثر رہنا قابل تشویش ہے ۔
انہوں نے بیان کرتے ہوئے کہا : ان زمینوں پر سامراج کا قبضہ چاہے وہ جس صورت میں بھی ہو اقوام متحدہ کے منشور اور دیگر بین الاقوامی دستاویزات کے منافی ہے ۔
غلام حسین دہقانی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ان زمینوں کو آزادی ملنی چاہئے اور ان سرزمینوں سے سامراجی تسلط کے خاتمے کے عمل میں تیزی لائے جانے کے لئے، اس عالمی ادارے کو موثر اقدامات عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے بیان کیا : سامراج کے زیر قبضہ علاقوں سے، جو عوام کی میراث ہیں، قدرتی ذخائر کی لوٹ کھسوٹ ایک غیر قانونی عمل ہے جس پر اقوام متحدہ کو نوٹس لینی چاہیئے چونکہ یہ عوام کی میراث ہے ۔
غلام حسین دہقانی نے تاکید کی : سامراجی طاقت کی طرف سے تسلط سرزمینوں میں کسی بھی طرح کی اقتصادی یا غیراقتصادی سرگرمیاں ممکن ہے اس لئے ان علاقوں کے عوام کے مفادات پر منفی اثرات مرتب کرنے کے لئے سامراجی ممالک ان سرزمینوں میں کسی بھی طرح کی تخریبی سرگرمیوں سے اجتناب کریں۔ اور ان سرزمین پر کسی طرح کے عمل و دخل کا حق وہاں کے باشندوں کو ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۹۸/