رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے قبرص پارلیمنٹ کے اسپیکر 'ڈیمیٹریس سیلوریس' کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا : خارجی مداخلتوں کا مقصد خطے کو تقسیم کرنا ہے اور ایسے اقدامات در حقیقت علاقائی مشکلات کی جڑ ہیں۔
اس موقع پر ایران اور قبرص کے درمیان باہمی تعلقات کی توسیع کا خیرمقدم کرتے ہوئے روحانی نے کہا کہ دونوں ممالک کو مشترکہ تعاون بڑھانے کے لئے ایک دوسری کی صلاحیت اور قابلیتوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور قبرص کے تعاون کی توسیع سے مشرق وسطی،یورپ اور افریقہ کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے میں مدد ملے گی۔
صدر مملکت حسن روحانی نے ایران اور قبرص کے درمیان اقتصادی اور صنعتی تعلقات قائم کرنے کے حوالے سے دوطرفہ سرکاری اور نجی شعبوں کی طرف سے سرمایہ کاری کی ضرورت اور سہولت کی فراہمی پر زور دیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور قبرص کے درمیان تمام شعبوں خاص طور پر سیاحتی، ثقافتی اور پارلیمانی شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے لئے کوئی حد مقرر نہیں ہے۔
علاقائی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے ہے کہ آج عراق، شام، یمن اور لیبیا میں نہتے عوام شدید مشکلات کے شکار ہیں۔
اس ملاقات کے دوران قبرص اسپیکر نے کہا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی روابط بڑھانے کا خواہاں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مشترکہ ثقافتی اور عوام تعلقات کے فروغ سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیوں کو بھی توسیع ملے گی۔
خطے مسائل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہونا چاہئے کہ فوجی طریقوں سے صرف مشکلات میں اضافہ ہوگا جبکہ علاقائی مسائل اور بحرانوں کو سیاسی ذریعے سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/