24 November 2016 - 23:31
News ID: 424666
فونت
محمد جواد ظریف نے کارل اریاوتس سے ملاقات میں :
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ اور سلوینیائی وزیر خارجہ کے درمیان گفت و گو میں بیان ہوا : خطے میں ایران ایک طاقتور ملک ہے اور علاقائی مسائل اور امور میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔
محمد جواد ظریف و کارل اریاوتس

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے دورے پر آئے ہوئے اپنے سلوینیائی ہم منصب اور نائب وزیر اعظم کارل اریاوتس کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفت و گو کرتے ہوئے کہا : دنیا اور خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی ہماری مشترکہ تشویش ہے اور اس سے مقابلے کرنے کیلئے تعلیمی، ثقافتی ، فوجی اور باہمی تعاون ضروری ہے۔

انہوں نے سلوینیا کے وزیرخارجہ کارل اریاویٹس سے ملاقات میں کہا : دہشت گردی اور انتہا پسندی علاقے اور دنیا کے بہت سے ملکوں کا مشترکہ مسئلہ ہے ۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت کی : دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے مشترکہ  ثقافتی اور نظریاتی کوششوں کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں ایران اور سلوینیا کا موقف ایک جیسا ہے۔

وزیرخارجہ محمد جواد ظریف نے اپنی گفت و گو میں تاکید کرتے ہوتے ہوئے کہا : اسلوینیا کے صدر اور ان کے ہمراہ وفد کا دورہ ایران دونوں ممالک کے لئے ایک مثبت قدم ہے اور دونوں ممالک اپنے زیادہ صلاحیتوں کے استعمال سے تعلقات کو فروغ دے سکتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے بیان کیا : دونوں ممالک کے درمیان توانائی، فنانس اور بینکنگ، سیاحت، ویزا کی سہولت، ثقافتی اور تعلیمی کے شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے کیلئے اچھے مواقع موجود ہیں۔

سلوینیائی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کارل اریاوتس نے جواد ظریف کے ساتھ گفت و گو میں بیان کیا : ایران اور سلوینیا کے درمیان تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز ہوا ہے ۔

سلوینیا کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ نے بھی اس ملاقات میں دوہزار سترہ میں سلوینیا میں ایران اور سلوینیا کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : سلوینیا کے تاجر اور صنعتکار ایران کے نجی اور سرکاری شعبوں میں تعاون کرنے کے خواہشمند ہیں ۔

 

انہوں نے اپنی گفت و گو میں علاقے میں امن و استحکام  کی برقراری کے تعلق سے ایران کے مثبت کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا : خطے میں ایران ایک طاقتور ملک ہے اور علاقائی مسائل اور امور میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔شام اور عراق میں اگر امن برقرار رہےگا تو یہ پوری دنیا کے لئے بہت ہی اہم ہے ۔

کارل اریاوتس نے بیان کیا : بلاشبہ ہم سب دنیا میں امن اور سلامتی کی قیام کا خواہاں ہیں اور شام اور عراق کے موجودہ بحران کے حل تمام ممالک کا اہم مسئلہ ہونا چاہئیے۔

سلوینیا کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے درمیان ایٹمی معاہدہ اس بات کا ثبوت ہے کہ دنیا کے مسائل اور اختلافات بات چیت اور سفارتی طریقوں سے حل کئے جاسکتے ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۱۷/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬