‫‫کیٹیگری‬ :
07 January 2017 - 10:52
News ID: 425538
فونت
نجف اشرف کے امام جمعه :
نجف اشرف کے امام جمعه نے عراق کے اھل سنت مفتی شیخ الصمیدعی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی اور کہا: دشمن گروہ اس دھشت گردانہ حملے میں ملوث ہیں ۔
 حجت الاسلام سید صدر الدین قبانچی


رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف عراق کے امام جمعه حجت الاسلام سید صدر الدین قبانچی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نمازگزاروں کی شرکت میں حسینہ فاطمہ الکبری میں منعقد ہوا ، موصل کے 70  پرسنٹ علاقہ کو آزاد ہونے کی خبر دی اور کہا: عراقی مجاھدین نے موصل میں موجود مشرق وسطی کے سب سے بڑے چرچ کو دھشت گرد داعش کے ہاتھوں سے آزاد کرالیا ، اور دشمن کو کاری ضرب پہونچائی ۔

انہوں نے عراقی مجاھدین کو قدرت مند بتایا اور کہا: داعش کو عراق میں سکون نہیں ملے گا، اور عنقریب عراق دھشت گردوں کے ناپاک وجود سے پاک ہوجائے گا ۔

نجف اشرف کے امام جمعه نے مزید کہا: مجاھدین کی طاقت اور صلاحیتوں کی بنیاد پر سامراء پر دھشت گردانہ حملہ ناکامی سے روبرو ہوا  ۔

انہوں نے صوبہ نجف اشرف کے علاقہ القادسیہ، المشخاب و بازار شعلان کی عوام کا عراقی سیکورٹی سے تعامل کی بخاطر شکریہ ادا کیا اور کہا: القادسیہ میں ہونے والے بم بلاسٹ کو تاریخ یاد رکھے گی ، سیکوریٹی مراکز عراقی قبائل کی بہادری کا ثبوت پیش کرنے کے لئے دھشت گردوں کے ہاتھوں اڑائی گئی گاڑی کو اسی طرح باقی رکھیں گے ۔

حجت الاسلام قبانچی نے بغداد اور ترکی میں ہونے والے دھشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی اور کہا: دھشت گردانہ حملات اس بات کے بیان گر ہیں کہ دھشت گرد کسی بھی دین اور اعتقاد کا پابند نہیں ہے ، یہ لوگ ھر علاقے اور ھر ملک میں دھشت گردانہ کاروائی انجام دے سکتے ہیں ۔

انہوں نے عراق سے ترکی فوجی کو باہر نکلنے کی تاکید اور کہا: ترکی میں ہونے والے مختلف بم بلاسٹ ان کے لئے درس عبرت ہونے چاہئیں ، تاکہ ایک دوسرے کی حمایت ساتھ دھشت گردانہ حملات کو روک سکیں ۔

نجف اشرف کے امام جمعه نے عراق کے اھل سنت مفتی شیخ الصمیدعی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی اور کہا: بعض دشمن میڈیا نے مفتی شیخ الصمیدعی کو ایران کے سفر کی وجہ سے انہیں ایرانی مفتی کا لقب دیا ، سکوریٹی مراکز سے ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد از جلد اس دھشت گردانہ حملے کی تحقیق کی جائے اور ان کے قاتلوں کا محاکمہ کیا جائے ۔

انہوں نے تاکید کی: دھشت گردوں کے نزدیک شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے ، اس کے لحاظ سے جو کوئی بھی اختلاف انگیزیوں کی مذمت کرے گا اور اتحاد اسلامی کی کوشش کرے گا وہ ان کا صف اول کا دشمن شمار کیا جائے گا ۔

حجت الاسلام قبانچی نے فرانس اور ترکی کے وزیر آعظم کے سفر عراق کو اہم جانا اور کہا کہ ان اہم شخصیتوں کا سفر عراق عالمی میدانوں میں عراق کی خاص اہمیت اور اس ملک میں موجود ثبات کا بیان گر ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۱۱

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬