‫‫کیٹیگری‬ :
08 February 2017 - 13:34
News ID: 426182
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
حضرت آیت الله مکارم نے ۲۲ بهمن شمسی ھجری مطابق ۱۰ فروری عیسوی کو انقلاب اسلامی ایران کی سالگرد کے موقع پر منعقد ہونے والے عظیم الشان مظاھرے میں پوری قوم کو شرکت کی دعوت دی اور کہا: ۲۲ بهمن کے مظاھرے میں بھر پور شرکت امریکی دھمکیوں اور پابندیوں کا منھ توڑ جواب ہے ۔
آیت الله مکارم شیرازی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ، رسول اسلام صل اللہ علیہ و آلہ و سلم سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: 500 سال کے عرصے سے جنت کی خوشبو ہمارے مشام تک پہونچ رہی ہے اس کے بعد بھی اگر کوئی دنیا کو آخرت پر فوقیت و برتری دے تو گویا وہ جنت کی خوشبو سے محروم ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: بہت سارے لوگ مادی اھداف رکھتے ہیں اور دینی پرچم کے زیر سایہ اپنے مادی اھداف کو جامہ عمل پہنا رہے ہیں ، فلاحی اور خیراتی مراکز کی تاسیس کر کے اس کی آڑ میں قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں ،  کتنوں نے اهل بیت(ع) کے نام پر خیراتی فنڈز سے تاسیس کی مگر ان کا چھوٹا سے  چھوٹا کام بھی صحیح نہ تھا ، بہت سارے لوگوں نے مسجدوں اور امام بارگاہوں کی تعمیر اس لئے کی کہ مستقبل میں اسے ووٹ بینک کے طور پر استعمال کر سکیں ، انہوں نے دینی سرگرمیوں اور فعالیتوں کو اپنے مادی اھداف کے لئے استعمال کیا تا کہ دینی اصول کو نقصان پہونچا سکیں ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جب دین کے پرچم کے زیر سایہ فاسد دنیا کا مطالبہ کیا جائے گا تو عوام دین اور نیک کاموں کی بہ نسبت بدبین ہوجائیں گے کہا: افسوس ان دونوں اسلامی جمھوریہ ایران میں اسلام کے نام پر انجام پانے والے بہت سارے کام ، اسلام موازین و میعارات کے برخلاف ہیں ، سبھی بیدار ہوں اور آگاہ رہیں کہ اس طرح کا کام اسلامی مقدسات کو ضربہ لگانے کے برابر ہے ۔

انہوں نے ایام فاطمیہ کے قریب ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: فاطمیہ کو باعظمت برگزار ہونا چاہئے مگر اس بات کا خاص خیال رہے یہ مجلسیں اور پروگرام مسلمانوں میں اختلافات کا سبب نہ بنیں ، ان حالات میں کہ دشمن ہمارے لئے رجز خوانی کر رہا ہے ، امریکا کی جانب سے ۷ اسلامی ممالک پر دباو میں شیعہ و سنی دونوں ہی شامل ہیں ۔

حوزہ علمیہ قم کے معروف استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایام فاطمیہ میں ھرگز ایسا کام انجام نہ دیا جائے جو مد مقابل کے لئے تحریک آمیز ہو کہا: مسائل کو ایسے انداز میں بیان کیا جائے کہ کسی کی دل آزاری نہ ہو ، مگر کیا فضائل بغیر کسی کی دل آزاری کئے بیان نہیں کئے جا سکتے ، کیا اتحاد اسلامی کو نقصان پہنچائے بغیر فضائل بیان نہیں کئے جا سکتے ، توقع ہے کہ مقررین متوجہ رہیں گے اور موجودہ حالات میں کہ دشمن کے مقابل اتحاد کی سب سے زیادہ ضرورت ہے اس اتحاد کی حفاظت کریں گے ۔

انہوں نے آخر میں لوگوں کو 22 بهمن شمسی ھجری مطابق ۱۰ فروری عیسوی کو انقلاب اسلامی ایران کی سالگرد کے موقع پر منعقد ہونے والے عظیم الشان مظاھرے میں شرکت کی دعوت دی ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۸۸

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬