رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے آج صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ، حضرت زهرا(س) کی شخصیت اور اسلام و شیعت کے حق میں اپ خدمت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت (س) نے رسول اسلام کے انتقال کے بعد اسلام اور شیعت کے لئے دو اہم کام انجام دیئے ۔
انہوں نے مزید کہا : پہلا کام آپ کا وہ یادگاری خطبہ ہے ، اس خطبے میں جس وحدانیت کا اشارہ اور بیان ہے وہ نهج البلاغه میں بیان کردہ توحید اور وحدانیت کے عین مطابق ہے ، ایک غیر تعلیم یافتہ بی بی ایسے لیویل اور سطح کی توحید بیان کر رہی ہے جو نهج البلاغه کے ہم پلہ ہے ، ایک ایسی توحید کہ فلسفہ بھی ابھی تک وہاں تک نہ پہونچ سکا اور یہ آپ کی عصت و عظمت و اعجاز کا بیان گر ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت زهرا(س) کا دوسرا اہم کام شیعت کی تثبیت ہے کہا: سقیفہ کے اجتماع کے بعد رسول اسلام(ص) کی احادیث فراموشی کے نذر ہونے لگیں اور مھاجرین اور انصار بھی انہیں کے پرچم کے نیچے چلے گئے اور شیعت کہ نگاہ سے کہ امام منصوب من اللہ اور منصوب من الرسول(ص) ہونا چاہئے تھا جیسے مسئلہ کو بی توجہی کا شکار کردیا گیا ، آپ (س) نے اس کے احیاء میں موثر کردار ادا کیا ۔
انہوں نے مزید کہا: رسول اسلام (ص) کی حدیث کے مطابق اگر کوئی مر جائے اور اپنے وقت کے امام(ع) کی بیعت نہ کرے تو گویا وہ جاھلیت کی موت مرا ہے ، حضرت زهرا(س) نے اپنی شھادت تک کسی کی بیعت نہیں کی ، تو کیا نغوذ بالله آپ اس حدیث کا مصداق ہیں یا یہ کہ طرف مقابل امام حق نہ تھا ، یہاں پر یہ بات قابل غور ہے کہ کیا حضرت زهرا(س) اس حدیث کا مصداق ہیں یا اس بات کے قائل ہوں کہ ان کا کام صحیح نہ تھا اور وہ امام واقعی نہ تھے ، یعنی سقیفہ میں جنہیں امام بنایا گیا وہ امام حق نہ تھے لہذا حضرت زهرا(س) نے ان کی بیعت نہ کی ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت زهرا(س) نے ان کی اس لئے بیعت نہ کی کہ وہ امام حق نہ تھے کہا: آپ (س) نے اس طرح شیعت کی حفاظت کی ، حضرت امام علی (ع) کے لئے حقائق بیان کرنا دشوار تھا مگر حضرت زهرا (س) کے لئے دشوار نہ تھا ، لھذا حضرت زهرا (س) نے خلفاء کی خلافت کو نہ مان کر شیعت کی حفاظت کی ۔
انہوں نے اپنے بیان کے دوسرے حصرے میں 22 بهمن شمسی ھجری مطابق ۱۰ فروری عیسوی کو انقلاب اسلامی ایران کی سالگرد کے موقع پر منعقد ہونے والے عظیم الشان مظاھرے میں شرکت کی دعوت دی ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۷۰