رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایران میں کیمیائی حملوں کا شکار ہونے والوں کے موضوع پر تصنیف کی جانے والی ایک کتاب کی رونمائی کے موقع پر کہا کہ ایران کے خلاف عراق کی مسلط کردہ جنگ کے دوران ایرانی عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے عالمی برادری نےاس لعنت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت کو سمجھا اور کیمیائی ہتھیاروں کی پیداوار، ذخیرے اور استعمال کی روک تھام کے کنونشن کو منظوری دی۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران، عام تباہی پھیلانے والے تمام ہتھیاروں، خاص طور سے کیمیاوی ہتھیاروں کے تدارک میں دنیا کا فعال ترین اورموثرترین ملک ہونے کے ساتھ ہی کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے کنونشن کو مرتب کرنے والے ممالک میں پیشقدم رہا ہے۔
ایران کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران میں کیمیائی ہتھیاروں سے ہزاروں لوگوں کی موت ہوئی اور دسیوں ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں اس لئے عالمی برادری کی بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ ان متاثرین کا پیغام پوری دنیا میں پھیلائے کیونکہ اب بھی دنیا اس درد کی گہرائی سے بے خبر ہے جو ایران اور عراق کے عوام نے کیمیائی ہتھیاروں کی وجہ سے برداشت کیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/