رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله جعفر سبحانی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر کہ جو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا ، عقل کی اھمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا : عقل ، انسان کو سوچنے اور سمجھنے پر اکساتی ہے جس کے نتیجہ میں انسان ھدایت یافتہ ہوتا ہے ، عقل ، ہوائے نفس کو معتدل کرتی ہے ۔
انہوں نے آیت الله العظمی سید حسین طباطبائی بروجردی کی زمانے میں مسجد اعظم کی تعمیر کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: غالبا اس طرح کی مساجد کی قدر نہیں سمجھتی جاتی اور طلاب بھی ایسے زمانے میں حوزہ علمیہ قم میں آئے ہیں جب سب کچھ موجود ہے ، جبکہ ایک وہ دور تھا جب ہم لوگوں کے لئے درس دینے کی جگہیں نہیں تھیں، ہم حرم مطھر کے صحن میں موجود مقبروں میں درس ہوتے تھے ، کبھی بچھوں سے روبرو ہوتے اور کبھی ان مقبروں کے دروازے بند کردئے جاتے اور درس کی تعطیل ہوجاتی ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مرحوم آیت الله العظمی سید حسین طباطبائی بروجردی نے حرم حضرت معصومہ قم میں مسجد اعظم اور آیت الله العظمی سید محمد رضا گلپائگانی نے حوزہ علمیہ گلپائگانی کی تعمیر کر کے طلاب اور حوزہ کی بہت بڑی مشکل حل کردی کہا: مرحوم آیت الله العظمی سید حسین طباطبائی بروجردی نے سوره انسان کی دوسری آیت کا یوں ترجمہ کیا کہ خداوند متعال نے انسان کو مختلف اجزاء سے ملاکر پیدا کیا ۔
انہوں نے مزید کہا: انسان کا ایک حصہ عقل اور دوسرا حصہ ہوائے نفس ہے کہ اگر انسان ہوائے نفس سے خالی ہو تو انسان مَلک اور فرشتہ میں تبدیل ہوجائے گا اور اگر عقل سے خالی ہو تو حیوان بن جائے گا ، خداوند متعال نے کہا کہ ہم انسان کو آزمائیں گے تاکہ یہ معلوم ہوسکے وہ اپنی حیات کی لگام کیسے سونپتا ہے ، عقل کو یا ہوائے نفس کو ۔
حضرت آیت الله سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہوائے نفس انسان کے پاس ہونا ضروری ہے کہا: انسان اس بات کی کوشش کرے کہ ہوائے نفس پر عقل کی حکمرانی قائم کرے تاکہ صحیح راستہ پر گامزن رہ سکے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۶۲