08 March 2017 - 15:09
News ID: 426747
فونت
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے فلیٹ کمانڈر کیپٹن مہدی ہاشمی نے امریکی حکام کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں امریکی بحری بیڑوں کی غیر پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے ایسے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے کہ جن کا ازالہ کرنا ناممکن ہوگا۔
ایرانی بحریہ کا بیڑا

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ نیوز کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے فرسٹ ریجن میں تعینات ذوالفقار ایک سو بارہ فلیٹ کے کمانڈر، کیپٹن مہدی ہاشمی نے خلیج فارس میں امریکی بحری بیڑے کے غیر پیشہ ورانہ اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

کیپٹن ہاشمی نے امریکی بحری بیڑے یو ایس ایس انویزیبل کے حوالے سے امریکی عہدیدار کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ مورخہ چار مارچ دو ہزار سترہ کو دس بج کر بیس منٹ سے گیارہ بجے صبح تک، آبنائے ہرمز سے گزرنے والے امریکی برطانوی بحری بیڑے میں شامل ایک جہاز نے بین الاقوامی راستے کو چھوڑ کر اپنا رخ خطے میں موجود سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جہازوں کی جانب کر لیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی بحری جہاز نے اپنے اس غیر پیشہ وارانہ اور خطرناک اقدام کے تحت سفر جاری رکھا اور سپاہ پاسداران کے فلیٹوں کے ساڑھے پانچ سو میٹر تک قریب آگیا۔

فلیٹ کمانڈر نے کہا کہ خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں امریکی اور برطانوی بحری بیڑوں کی موجودگی نے، دنیا کی توانائی کی ضرورت کے بڑے حصے کو پورا کرنے والے اس اسٹریٹیجک علاقے کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈال رکھا ہے اور ان کے غیر پیشہ ورانہ اقدامات، کشیدگی اور بدامنی کو جنم دے رہے ہیں جس سے ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

سپاہ پاسداران کے فلیٹ کے کمانڈر، کیپٹن ہاشمی نے کہا کہ جب تک امریکی اور برطانوی بحری بیڑے، عالمی آبی گزرگاہ کو عبور کرنے کے عالمی ضابطوں کی پابندی نہیں کریں گے اس وقت تک ایسے واقعات پیش آتے رہیں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ خطے میں پائیدار امن اور سلامتی کے قیام کے لیے امریکہ اور برطانیہ سمیت تمام بیرونی طاقتوں کے بحری بیڑوں کا انخلا ضروری ہے، جو پچھلے دس برس سے اس علاقے میں موجود ہیں۔

سپاہ پاسداران کے بحری بیڑے کے کمانڈر نے یہ بات زور دیکر کہی کہ قرائن و شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ بیرونی طاقتیں، اس علاقے میں کشیدگی برقرار رکھنا چاہتی ہیں اور امریکی حکام کی جانب سے مذکورہ واقعے کے حوالے سے کذب بیانی اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا، اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کے بحری بیڑے کی جانب سے حالیہ غیر پیشہ وارانہ اقدام، ایک جانب ان کے مذموم، ناجائز اور اشتعال انگیز مقاصد کی نشاندہی کرتا ہے اور دوسری جانب یہ ثابت کرتا ہے کہ ظاہری نعروں اور دعووں کے برخلاف، انہیں خلیج فارس اور آبنائے ہرمز میں امن و سلامتی کی فکر نہیں ہے بلکہ وہ اس حیاتی اور اسٹریٹیجک علاقے میں کشیدگی اور بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬