رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے کی ایران مخالف بیہودہ گوئی کا جواب دیتے ہوئے کہا : علاقے میں عام شہریوں کا قتل عام کرنے کے لئے جارح قوتوں کو ہتھیاروں کی فروخت اور خاص طورپر یمن کے بے گناہ شہریوں پر وحشیانہ حملے کرنے والے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فراہمی برطانوی وزیراعظم کے دعوؤں سے مطابقت نہیں رکھتی۔
انہوں نے سعود عرب میں دیئے گئے برطانوی وزیراعظم کے اس بیان اور جھوٹے دعوے کے جواب میں کہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، کہا : افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ جب برطانوی وزیر اعظم جھوٹ کو سچ پر ترجیح دے رہی ہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا : تھریسا مئے نے علاقے میں پچھلے عشروں کے دوران رونما ہونے والے واقعات اور حقائق کی تاریخ پر اپنی آنکھیں بڑی آسانی کے ساتھ بند کرلی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا : یہ پہلی بار نہیں کہ خاتون برطانوی وزیراعظم ایران پر بے بنیاد الزامات لگارہی ہیں جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران علاقائی امن و استحکام کے لئے اپنا تعمیری کردار ادا کر رہا ہے بالخصوص علاقائی ممالک کی باضابطہ درخواست پر انسداد دہشتگردی کے حوالے سے بھی مدد فراہم کر رہا ہے اور یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔
بہرام قاسمی نے کہا : گذشتہ عشروں کے دوران مشرق وسطی کے علاقے میں جو بحران اور عدم استحکام پیدا ہوا اور نتیجے میں اور تنزلی آئی ہے، وہ برطانیہ اور اس کے حامیوں کی سامراجی، توسیع پسندانہ اور انصاف کے منافی ان پالیسیوں کا نتیجہ ہے کہ جن کے تحت ان سامراجی ملکوں نے علاقے میں ظلم و جارحیت کا ارتکاب کیا اور جنگ کی آگ بھڑکائی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی : بلاشبہ مشرق وسطی جیسے حساس اور اسٹریٹیجک علاقے میں امن وسلامتی کی برقراری میں مدد دینے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا عزم مکمل مصصم، ایک شفاف، دقیق، اور دہشت گردی و تشدد کے خلاف جنگ کے لئے درایت و دانشمندی پر استوار ایک اہم اقدام ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : تھریسا مئے کا یہ بیہودہ الزام، ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ان ملکوں میں جہاں دہشت گردوں نے حملے کئے ہیں، امن و استحکام کی برقراری کے لئے ایران کا اہم کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے اور دہشت گردوں کے حملوں کے شکار ملکوں نے خود ایران سے مدد کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا : غالبا برطانوی وزیراعظم اور مشرق وسطی میں ان کے قریبی اتحادیوں کو عراق اور شام میں دہشت گردوں کی شکست اچھی نہیں لگی اور وہ چاہتے ہیں کہ علاقہ بدستور بدامنی اور عدم استحکام کا شکار رہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اس طرح کے بیہودہ بیانات کی، جو صرف علاقے کے بعض ملکوں سے مالی امداد وصول اور ان کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے دیئے جاتے ہیں، سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور توقع کرتا ہے کہ برطانوی حکام ماضی میں خلیج فارس کے علاقے میں اپنے بے شمار تجربات سے سبق حاصل کریں گے۔
بہرام قاسمی نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ہم توقع رکھتے ہیں کہ لندن حکومت حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے خلیج فارس خطے کے حوالے سے غلط مؤقف اپنانے کے اقدامات سے گریز کرے گی۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۱۴/