11 April 2017 - 19:57
News ID: 427443
فونت
محمد جواد ظریف :
اسلامی جمہوریہ ایران نے شام میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے ایک بار پھر اس واقعے کی تحقیقات کے لئے بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔
محمد جواد ظریف

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے شام کے صوبے ادلب میں خان شیخون میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے واقعے کے بارے میں بین الاقوامی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی ضرورت پر تاکید کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے دنیا کے مختلف عالمی اداروں کے عہدیداروں اور مختلف ملکوں کے حکام سے صلاح و مشورے کا عمل جاری رکھتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور اٹلی، کویت اور ترکی کے وزرائے خارجہ سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونی گفتگو میں علاقائی مسائل اور شام کے حالات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اس گفتگو میں محمد جواد ظریف نے شام میں خان شیخون پر ہونے والے کیمائی حملے کے بارے میں عالمی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔

گذشتہ ہفتے منگل کے روز خان شیخون پر ہونے والے کمیائی حملے میں سو سے زائد افراد جاں بحق اور تقریبا چار سو دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

یاد رہے کہ امریکہ نے شام کے خلاف میزائل سے متعدد حملے کیے ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع کے مرکز پینٹاگون کا کہنا ہے کہ مشرقی بحیرہ روم میں بحری بیڑے سے تقریبا 59 ٹام ہاک کروز میزائل سے شام کے ایک ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

اس واقعے کے بعد امریکہ کے مغربی و عرب متحد ملکوں نے اس حملے کا ذمہ دار شام کی حکومت کو قرار دینے کی بھرپور کوشش کی جبکہ شام کی حکومت نے اس الزام کی سختی کے ساتھ تردید کی مگر امریکہ اسی الزام کے تحت شام کے صوبے حمص کے الشعیرات ایربیس پر میزائل برسا دیئے اور اس طرح اس نے بین الاقوامی قوانین و اصول کی کھلی خلاف ورزی کی۔

شام پر امریکہ کی فوجی کاروائی کی بعض ممالک نے مذمت کی ہے جبکہ بعض ممالک بشمول سعودی عرب اور ترکی نے اس اقدام کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے شام پر فضائی حملے کے دوران کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کی شامی حکومت نے سختی سے تردید کی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے شامی فوجی تنصیبات پر امریکہ کے میزائل حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی خطرناک یکطرفہ کاروائیوں سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگی جس سے دہشتگردوں کو فائدہ ملے گا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ دہشت گرد گروہوں کی جانب سے امریکہ اور اقوام متحدہ کی خاموشی کی بنا پرعراق و شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال کیا جاتا رہا ہے۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬