رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اپنے بیان میں کہا: تحریک طالبان نے اسلام کے نام پر لوگوں کو گمراہ کیا ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ٹی ٹی پی نے معصوم لوگوں کو مارا، خود اسلام کا نعرہ لگاتے تھے مگر اس پر عمل نہیں کرتے تھے کہا: کہ تحریک طالبان پاکستان میں تخریب کاری کیلئے اسرائیل سے بھی مدد لینے کو تیار تھے ۔
احسان اللہ احسان نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی "را" اور "این ڈی ایس" کا طالبان کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے جبکہ افغانستان میں نقل و حرکت کیلئے این ڈی ایس اور افغان فوج مدد کرتی تھی کہا: تحریک طالبان پاکستان میں ذاتی مقاصد کیلئے تخریب کاری کر رہی ہے، سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے پراپیگنڈہ کیا گیا ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ طالبان معصوم مسلمانوں سے بھتہ لیتے ہیں، ان کا قتل عام کرتے ہیں، عوامی مقامات، اسکولوں اور کالجوں پر حملہ کرتے ہیں کہا: جب ٹی ٹی پی نے بھارت سے مدد لینی شروع کی تو میں نے عمر خالد خراسانی کو کہا کہ یہ تو ہم کفار کی مدد کر رہے ہیں تو جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان میں تخریب کاری کرنے کے لئے مجھے اسرائیل سے بھی مدد لینی پڑی تو میں لوں گا ۔
یاد رہے کہ 17 اپریل 2017 عیسوی کو پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان اور جماعت الاحرار کے موجودہ لیڈر احسان اللہ احسان نے خود کو سکیورٹی فورسز کے حوالے کردیا ہے جو کہ گذشتہ 15 سالوں کی قربانی کے بعد بڑی کامیابی ہے۔
واضح رہے کہ 2014ء میں کالعدم تحریک طالبان میں انتشار کے بعد احسان اللہ احسان جماعت الاحرار کے ترجمان بن گئے تھے، جو کہ اس وقت ٹی ٹی پی سے علیحدہ ہونے والا چھوٹا گروپ تھا۔ اس وقت احسان اللہ احسان کا یہ دعویٰ تھا کہ 70 سے 80 فیصد ٹی ٹی پی کمانڈرز اور جنگجو جماعت الاحرار میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰