رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کی قیادت میں ایران کے اعلی سطحی، سیاسی، عسکری اور سیکورٹی وفد نے پاکستان کے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات اور سرحدی مسائل اور مشکلات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں ایرانی مسلح افواج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف بریگیڈیر جنرل غلام رضا محرابی، نائب وزیر داخلہ برائے سیکورٹی امور محمد حسین ذوالفقاری، سرحدی پولیس فورس کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل قاسم رضائی اور پاکستانی سرحد سے ملحقہ ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان کے گورنر جنرل علی اوسط ہاشمی بھی شریک تھے۔
دوسری جانب پاکستانی وفد میں بھی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ اور پاکستان کی سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سرحدی مسائل کے حل کی ضرورت بالخصوص دہشتگردوں کی سرگرمیوں کو روکنے پر زور دیا۔
ایران پاکستان سرحد پر پیش آنے والے دہشت گردی کے حالیہ واقعے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور ایسے واقعات کے روک تھام کی ضرورت پر زور دیا۔
دوسری جانب پاکستانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور تہران نے سرحدوں پر سیکورٹی بڑھانے کے معاملے پر اتفاق کر لیا ہے۔
پاکستانی ذرائع مطابق دونوں ملکوں کی سرحدوں پر سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ، ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے وزیر داخلہ کے درمیان بدھ کو ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا۔
وزیر اعظم نواز شریف اور محمد جواد ظریف نے اس نشست میں ایران اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں بشمول اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں باہمی تعاون کو وسعت دینے پر زور دیا۔
اسلام آباد میں سرکاری سطح پر جاری ہونے والے ایک ہینڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ سرحدوں پر سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان اور ایران کے اعلی سیاسی اور سیکورٹی عہدیداروں کے دررمیان تعاون اور معلومات کے تبادلے میں اضافہ کیا جائے گا۔
اس نشست کے بعد ایرانی وزیر خارجہ پاکستانی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اور پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے بھی ملاقاتیں کیں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۷۴/