رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مطابق حجت الاسلام والمسلمین محسن قرائتی نے قرآن کریم کے دروس کے چوتھے جلسہ میں کہ جو حرم مطہر رضوی کے صحن جامع رضوی میں ہر شب دس بجے منعقد ہوتے ہیں، آیت «ولنبولنکم بشیء من الخوف و الجوع و نقص من الاموال و الانفس و الثمرات و بشر الصابرین» کے ذیل میں کہا: اس آیت میں خداوندعالم ارشاد فرماتا ہے میں یقینا تم سب کا امتحان لوں گا۔ رسول خدا نے بھی اس آیت کے ذیل میں فرمایا : سعادتمند وہ لوگ ہیں کہ جو ہمارے مہدی کا زمانہ درک کریں گے۔
انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ غیبت کے زمانے میں دین کی حفاظت سخت کام ہے کہا: آخری زمانے میں انسان نہیں چاہتا کہ سود و ربا کھائے لیکن معاشرے میں رباخواری بہت زیادہ ہے ، خواتین چاہتی ہیں کہ پردے کی حفاظت کریں لیکن دنیا میں بے حجابی پھیلی ہوئی ہے۔ لہذا اسی وجہ سے کہا گیا ہے کہ آخری زمانے میں دین کی حفاظت مشکل کام ہے۔
ان عالم دین نے کہا: نماز فحشاء و منکر سے روکتی ہے ، لیکن بعض لوگ ہم سے معلوم کرتے ہیں: مکہ میں اس قدر نماز جماعت عظمت کے ساتھ برپا ہوتی ہے لیکن پھر کیوں اس قدر قتل عام اور خودکشی ہورہی ہیں؟ ان کے جواب میں کہا جائے کہ ان کی نماز ہی میں مشکل ہے ، جب کوئی نماز و ارکان نماز کو صحیح درک نہ کرے تو یہ تمام مشکلات سامنے آئیں گی۔
انہوں نے کہا: حضرت امام مہدی (عج) کی اقتداء میں برپا ہونے والی نماز جماعت یقینا فحشاء و منکرکے لیے مانع و رکاوٹ ہوگی ۔ لہذا ہم نماز بھی پڑھتے ہیں اور برے کام بھی کرتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ہماری نماز میں مشکل ہے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین قرائتی نے وضاحت کی : قرآن کریم میں ہے کہ جس قدر بھی قرآن کی تلاوت کریں ہمارے ایمان میں اضافہ ہوگا ، لیکن ایمان میں اس وقت اضافہ ہوگا کہ قرآن کریم پر عمل کریں۔ قرآن میں ہے کہ «وَ الَّذِینَ هُمْ لاَِماناتِهِمْ وَ عَهْدِهِمْ راعُونَ» یعنی مومن واقعی امانت دار ہے اور وعدہ خلافی نہیں کرتا ، جب کہ ہم قرآن بھی پڑھتے ہیں اور اپنا قرضہ بھی ادا نہیں کرتے ۔
انہوں نے مزید کہا: اسلام خواتین کی ترقی کا مخالف نہیں ہے بلکہ ان کو تحصیل علم کی تاکید کرتا ہے لیکن خواتین کی معاشرے میں خودنمائی کا مخالف ہے ۔
ان عالم دین نے تاکید کی: خواتین کا نامناسب لباس کا پہننا اور خود کو بنانا سوارنا معاشرے کے انحراف کا سبب بنتا ہے۔
انہوں نے کہا: اسلام میں ان کلمات "مرد کی حکومت""عورت کی حکومت" کا کوئی وجود نہیں ہے ، بلکہ اسلام حق کی حکومت کا حامی ہے ، اسلام میں لوگوں کی برتری وفضیلت کا معیار تقوی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/