:
عالم تزاحم انسان کے امتحان و ترقی کے لئے ہے
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے بیان کیا : موجودہ عالم عالم تزاحم ہے تا کہ انسان کے امتحان کا مقدمہ فراہم ہو اور انسان کی ترقی کا وسیلہ بنے ، اگر ایسا کام ہو کہ جس کے ذریعہ یہ طریقہ ناکام ہو جائے تو یہ نظام احسن و مصلحت کے خلاف ہے ۔
رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں قائد انقلاب اسلامی کے آفس میں منعقدہ درس اخلاق میں اخلاق و سیاست کے درمیان رابطے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : انسان کا رویہ دو حصہ میں تقسیم ہوتا ہے کہ ایک حصہ فعل و کام ہے جیسے قلب کا دھڑکنا ہے کہ جو انسان کے اختیار میں نہیں ہے اور اس کو نہیں روک سکتا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس غیر اختیاری افعال کی طرح فعل عکاسی ہے جیسے کہ خوفناک آواز کی وجہ سے لرزنا یا ہل جانا کہ جس کا شمار اختیاری میں نہیں ہوتا ہے ، بعض وقت انسان چاہتا ہے ایسا کام کرے جس کے انجام کے لئے ادارہ و حوصلہ رکھتا ہے کہ جو اسباب کے زیر تحت ہے جس کا نام حوصلہ اور اختیار ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے بیان کیا : فعل اختیاری علم و ارادہ کی بنا پر انجام پاتے ہیں یہ ایک ایسا امر ہے جو تقریبا بدیہی ہے لیکن یہ کہ پابندی ، ضابطے اور امر و نہی ہو اسلام تمام نظروں پر اختلاف رکھتا ہے اور ان نظروں کو کامل نہیں جانتا ہے ، اسلام کا نظریہ ہستی کے سلسلہ میں جامع نظریہ پر منحصر ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۲۹۹/