رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے کمانڈرانچیف کے سینیئر مشیر میجر جنرل سید یحی رحیم صفوی نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اسٹریٹیجک نظام میں جنگ کا آغاز اور حملے میں پہل کرنا شامل نہیں ہے اور ایران، علاقے کے تمام ملکوں کی شمولیت سے خلیج فارس اور مغربی ایشیا میں امن و استحکام قائم کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی اسی حکمت عملی کی بنیاد پر دہشت گردی کے خلاف مہم کا آغاز کیا ہے۔
یحی رحیم صفوی نے جنوب مغربی ایشیا میں کشیدگی پھیلانے میں امریکہ کے اسٹریٹیجک مقاصد اور اس کے علاقائی آلہ کاروں کے کردار کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب اور علاقے کے بعض عرب ممالک امریکہ کے ہاتھ کا کھلونا بنے ہوئے ہیں اور علاقے میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کشیدگی کا نتیجہ صرف یہ نکلے گا کہ علاقے کے ممالک میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو جائے گی جس سے امریکہ کو اپنے ہتھیار فروخت کرنے کا موقع ملے گا اور اس طرح امریکہ کو عرب و اسلامی ملکوں کے مالی ذرائع کو لوٹنے کا موقع بھی میسر ہو گا۔
انھوں نے علاقائی و عالمی سطح پر امریکہ کی جھوٹی طاقت کے بارے میں بھی کہا کہ امریکہ و اسرائیل کی طاقت کمزور پڑتی جا رہی ہے اور اس بات کا اندازہ، شام میں قانونی حکومت کا تختہ پلٹنے میں امریکہ کی ناکامی سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/