رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی مرجع تقلید نے رمضان کے مبارک مہینہ کی مناسبت سے منعقدہ جلسہ میں صحیفہ سجادیہ کے دعای مکارم الاخلاق میں امام سجاد (ع) کے کلام کی روشنی میں خانوادہ کے سلسلہ میں سماجی مشکلات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : افسوس کی بات ہے اس زمانہ میں طلاق کا مسئلہ روز بروز بڑھتا جا رہے ہے جو اسلام کے نظر سے منفور ترین کام میں شمار ہوتا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : پیغمبر اسلام (ص) نے فرمایا خداوند عالم کے نزدیک محبوب ترین عمل یہ ہے کہ گھر شادی سے آباد ہو اور منفور ترین چیز خداوند عالم کے نزدیک یہ ہے کہ گھر طلاق کے ذریعہ خراب ہو ، تحقیق ہونا چاہیئے کہ طلاق کے محرکات کے اسباب کیا ہیں اور اس سے دوری کے راستے کیا ہیں ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے طلاق کے محرکات و اسباب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : طلاق کے اسباب میں سے ایک بے جا امید و توقعات ہے ، مثال کے طور پر شوہر اسٹوڈینٹ ہے اور نئی نئی نوکری شروع کی ہے یا نیا کام شروع کیا ہے جس کی وجہ سے آمدنی محدود ہے اور بیوی اس چیز کو بھول کر بہانہ شروع کر دے حالانکہ ہر انسان مرحلہ بہ مرحلہ ترقی کرتا ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے بیان کیا : بعض وقت مرد اپنے بہن کے جہیز کا موازنہ اپنے بیوی کے جہیز سے کرتا ہے اور اس پر بیوی کو تنقید کرتا ہے جو ایک غلط فکر ہے ہمیشہ اپنے سے کم سہولت افراد سے اپنا موازنہ کرنا چاہیئے نہ کہ اپنے سے زیادہ سہولت رکھنے والے سے جو مشکل ہیدا کرنے کا سبب ہوتا ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۳۷۲/