‫‫کیٹیگری‬ :
23 June 2017 - 19:00
News ID: 428681
فونت
عباس کمیلی :
جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ عباس کمیلی نے سعودی عرب کے اسرائیل سے بڑھتے ہوئے تعلقات پر شدید تنقید کی ۔
عباس کمیلی

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ عباس کمیلی نے یہ کہتے ہوئے کہ اس سے بڑھ کر شرمناک بات کیا ہو سکتی ہے سعودی عرب کے اسرائیل سے بہترین تعلقات ہیں کہا: جو منظر عام پر آنا شروع ہو چکے ہیں، یہ کس بات کی غمازی ہو رہی ہے، مسلم و عرب حکمران تو اسلام دشمنوں کے مفادات کیلئے کام کرتے نظر آتے ہیں۔

انہوں‌ نے یہ کہتے ہوئے کہ امام خمینی کے فرمان کے مطابق جمعة الوداع کو عالمی یوم القدس اب صرف ایران اور پاکستان میں ہی نہیں منایا جاتا بلکہ اب ساری دنیا میں یوم القدس منایا جاتا ہے، دنیا بھر میں یوم القدس کے موقع پر عظیم الشان ریلیاں نکالی جاتی ہیں، کراچی کی القدس ریلی شاید دنیا کی تیسری سب سے بڑی ریلی ہوتے ہے کہا:‌ دنیا بھر میں عوام نے امام خمینی کے فرمان پر لبیک کہا ہے، امریکا، اسرائیل اور ان کے حواریوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ یہ ایک فرقے کا احتجاج ہے، لیکن یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایسا ہرگز ہرگز نہیں ہے، عالمی یوم القدس کے روز تمام عالم اسلام میں اسرائیل کے خلاف اور مظلوم فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے ہوتے ہیں، جس میں تمام مکاتب و مسالک کے عوام و خواص شریک ہوتے ہیں، حتیٰ کہ غیر مسلم بھی یوم القدس کی ریلیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی یوم القدس مسئلہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے حوالے سے انتہائی مثبت و موثر ثابت ہوا ہے، عالمی یوم القدس نے مسئلہ فلسطین کو دبانے اور پس پشت ڈالنے کی صہیونی و امریکی سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے، عالمی یوم القدس کے اثرات بہت تیزی کے ساتھ بڑھتے جا رہے ہیں، بالکل اسی طرح کہ جیسے اسرائیل بہت تیزی کے ساتھ اپنے گرد حفاظتی دیواریں کھڑی کرکے محدود ہوتا جا رہا ہے۔

عباس کمیلی نے کہا:‌  افسوسناک حقیقت ہے کہ مسلمانوں کو ہمیشہ زیادہ تر نقصان مسلمانوں سے ہی پہنچا ہے، لبادہ بھی اسلام کا اوڑھا جاتا ہے لیکن کام دشمنوں کے مفادات کیلئے کرتے رہے ہیں، مسئلہ فلسطین کی طرح مسئلہ کشمیر بھی اسی تناظر میں دیکھنا چاہیئے، اس وقت عالم اسلام کو دو اہم مسائل ہے، پہلا مسئلہ فلسطین اور دوسرا مسئلہ کشمیر۔ مسئلہ کشمیر تو بہت ہی بری طرح سے پوری طرح پس پشت جا چکا تھا لیکن اب دوبارہ اٹھنا شروع ہوا ہے، البتہ مسئلہ فلسطین پوری طرح آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے، دنیا بھر کی عوام کی توجہ حاصل کر رہا ہے، اسی وجہ سے اسرائیل بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے، وہ وقت گیا کہ جب مسئلہ فلسطین کو دباکر پس پشت ڈالنے کی سازشیں کامیاب ہو رہی تھیں، لیکن اب یقیناً مسئلہ فلسطین حل ہونے کی طرف جا رہا ہے، قبلہ اول بیت المقدس سمیت پورے مقبوضہ فلسطین کی آزادی قریب ہے، اسی طرح اب جس تیزی سے تحریک آزادی کشمیر چل رہی ہے، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کشمیر کی آزادی بھی قریب ہے۔ ضروری ہے کہ عالمی یوم القدس کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ بھرپور طریقے سے جوش و جذبے و ولولہ کے ساتھ منایا جائے، جمعة الوداع کو خاص طور پر اور پورے سال عمومی طور پر متواتر پروگرامات ترتیب دیئے جائیں۔

انہوں‌ نے مزید کہا: او آئی سی تو امریکا و اسرائیل کی پٹھو بن چکی ہے، اسی لئے وہ مسئلہ فلسطین سمیت عالم اسلام کے کسی بھی مسئلے کے حوالے سے آزادانہ فیصلے نہیں کر سکتے، یہ لوگ فیصلہ کرنے کی جرات ہی نہیں رکھتے، اس لئے کہ مسلم و عرب حکمران خود آزاد نہیں ہیں، بلکہ مسلم عوام پر مسلط کئے گئے ہیں، وہ امریکا اسرائیل کی مرضی کے خلاف کوئی فیصلہ نہیں کر سکتے، یہی وجہ ہے کہ او آئی سی اور عرب ممالک کا کردار انتہائی شرمناک اور مایوس کن ہے۔

عباس کمیلی نے تاکید کی :‌ مسلم ممالک کو آپس میں اغیار ہی نے تو لڑوایا ہے، یہ لوگ جن عالمی طاقتوں سے اتحاد کرنے جا رہے ہیں برخلاف مسلمانوں کے، انہی نے تو مسلمانوں کو آپس میں لڑوایا ہے، اسلحہ وہی بیچنا چاہتے ہیں، عالم اسلام کے خلاف سازشیں بھی وہی کر رہے ہیں، مسلمانوں کے سارے مسائل انہی عالمی طاقتوں کے پیدا کردہ ہیں۔ جہاں تک بات ہے اسلامی اتحاد بنانے کی تو اس کیلئے پہلے مسلم حکمران خود بھی تو حقیقی معنوں میں مسلمانوں کے حکمران ہوں، عالم اسلام کے مفادات کو مدنظر رکھیں، مسلم ممالک کے مفادات کو دکھیں، مسلم امہ کے مفادات کو پیش نگاہ رکھیں نہ کے اغیار کے مفادات کے غلام ہوں، نہ اسلام دشمن قوتوں کے اشاروں پر ناچیں، اس سے بڑھ کر شرمناک بات کیا ہو سکتی ہے سعودی عرب کے اسرائیل سے بہترین تعلقات ہیں، جو منظر عام پر آنا شروع ہو چکے ہیں، یہ کس بات کی غمازی ہو رہی ہے، مسلم و عرب حکمران تو اسلام دشمنوں کے مفادات کیلئے کام کرتے نظر آتے ہیں، نہ کہ مسلمانوں کے مفادات کیلئے۔

انہوں‌ نے مزید کہا:‌ ان مسلم ممالک میں جب تک حقیقت معنوں میں انقلابات نہیں آتے، حقیقی معنوں میں صحیح اسلام پسند قیادت ابھر کر نہیں آتی، جو اپنے حقیقی اسلامی مقاصد میں مخلص ہو، اس وقت تک موجودہ صورتحال ہی برقرار رہے گی۔

عباس کمیلی نے بیان کیا:‌ یہ بہت خوش آئند بات ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے پرچم تلے تمام مکاتب و مسالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان مشترکہ القدس ریلی نکال رہے ہیں، مشترکہ القدس ریلی سے ثابت ہوتا ہے کہ مسئلہ فلسطین کسی ایک ملک یا فرقے یا صرف فلسطینیوں کا مسئلہ نہیں بلکہ سارے عالم اسلام کا مسئلہ ہے، امید ہے کہ اس سال اسلام آباد میں مشترکہ القدس ریلی ہو رہی ہے، اگلے سال سے پورے ملک میں ہر جگہ مشترکہ القدس ریلیوں کا انقاد ہوگا۔

انہوں‌ نے مزید کیا:‌ حکومت پاکستان کو چاہیئے کہ عالمی یوم القدس کو ملک بھر میں سرکاری سطح پر منایا جائے، کیونکہ پاکستان قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کا حامی ہے، پاکستان اسرائیل کو ناصرف مخالف ہے بلکہ اس کے وجود کو ناجائز سمجھتا ہے، اسے تسلیم نہیں کرتا، اس لئے کوئی وجہ نہیں ہے کہ عالم یوم القدس کو سرکاری سطح پر نظر انداز کیا جائے، لہٰذا حکومت عالمی یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے، اس کے ساتھ ساتھ سینیٹ سمیت قومی و صوبائی اسمبلیوں میں فلسطین کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف قراردادیں پاس کی جائیں۔

عباس کمیلی تاکید کی :‌الحمداللہ پاکستانی عوام کی عالمی یوم القدس کی ریلیوں میں شرکت تیزی کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے، عوام کو چاہیئے کہ پہلے سے زیادہ جوش و جذبے کے ساتھ ملک بھر میں القدس ریلیوں میں شریک ہوں، مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کریں اور اسرائیل سے نفرت کا بھرپور اظہار کریں، یہ ہمارا مذہبی فریضہ بھی ہے کہ ظالم کے خلاف مظلوم کا ساتھ دیں اور اس کے حق میں آواز بلند کریں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

منبع:‌اسلام ٹائمر

 

 

 

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬