‫‫کیٹیگری‬ :
05 July 2017 - 10:31
News ID: 428859
فونت
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی :
ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا : رسول، آل واصحاب رسول کی محبت و عقیدت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور ان مزارات کی زیارت انسانی فطرت کا تقاضا ہے، جسے جبر و خوف سے دبایا نہیں جا سکتا ۔
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنت البقیع کو دوبارہ تعمیر کرکے عالم اسلام کا عظیم تاریخی ورثہ بحال کیا جائے۔

لاہور میں علماء سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دختر رسول حضرت فاطمتہ الزہرہؑ، رسول کریم کی ازواج مطہرات اور اصحاب پیغمبر کے جنت البقیع میں واقع مزارات کا انہدام تاریخی سانحہ ہے، جس سے اللہ تعالیٰ، اس کے رسول کو ناراض اور کروڑوں محبان رسول کی دل آزاری کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ صدیوں سے موجود مزارات کو کبھی اسلام کے مسلمہ مسالک اہلسنت اور اہل تشیع نے نقصان نہیں پہنچایا بلکہ اہلسنت کو کمزور کرنے کیلئے استعمار کے ایجاد کردہ گروہ نے مسمار کیا، اس گروہ نے استعماری فتنے کے آغاز سے لے کر آج تک اسلام کو بدنام اور مسلمانوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مزار اقدس رسول کریم، آل و اصحاب کی زیارت جلیل القدر تابعین کرتے تھے اور بعد میں آنیوالے مسلمان بھی اس پر کاربند رہے، مقدس ہستیوں کے مزارات ایک قابل قدر اسلامی ورثہ ہیں، جسے ختم کرنے یا اس پر پابندیاں لگانے کا کسی حکومت یا شاہی خاندان کو حق نہیں۔

حجت الاسلام نیاز نقوی نے کہا کہ رسول، آل واصحاب رسول کی محبت و عقیدت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور ان مزارات کی زیارت انسانی فطرت کا تقاضا ہے، جسے جبر و خوف سے دبایا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے بیان کیا کہ گزشتہ سالوں میں دہشتگرد تنظیم داعش کی طرف سے شام میں رسول اکرم کی نواسی اور جلیل القدر صحابہ کے مزارات کا انہدام 1925ء کے ظالمانہ اقدام کا تسلسل ہے، جس سے اس خارجی تنظیم کی فکری بنیادوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت کے مطابق جنت البقیع کی قبور پر دعا کیلئے پیغمبر اکرم بھی جایا کرتے تھے، او آئی سی، مقدسات اسلامی کی بحالی اور حفاظت کیلئے ٹھوس اقدامات کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند سالوں میں آل سعود کی امریکہ اور اسرائیل کی خوشامد نے انہیں حرمین شریفین کی خدمت و حفاظت کیلئے نااہل قرار دے دیا ہے، تمام اسلامی ممالک کے نمائندوں پر مشتمل کونسل حرمین کا انتظام و انصرام سنبھالے تاکہ کسی ایک خاندان کی اس پر اجارہ داری قائم نہ ہو سکے۔/۹۸۸/ن۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬