رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سٹریٹیجک ریسرچ سینٹر کے سربراہ نے عراقی شہر 'موصل' کی مکمل آزادی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور بعض خطی ممالک کی سربراہی میں نام نہاد اور کھوکھلے اتحاد عوامی مزاحمت اور مزاحمتی فرنٹ کے سامنے بے بس ہیں۔
علی اکبر ولایتی نے کہا کہ موصل کی تاریخی فتح کے بعد آج ہم عراقی قوم اور مسلح افواج کے جشن اور ان کی خوشی کا نظارہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موصل میں داعش کے سفاک درندوں کی سنگین شکست انتہاپسندی اور دہشتگردی کے خلاف مزاحمتی فرنٹ کی طاقت کی عظیم مثال ہے۔
ولایتی نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال سے بعض جابر علاقائی ممالک نے عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر دہشتگرد اور تکفیری عناصر کے ذریعے مسلم ریاستوں کو عدم استحکام اور بدامنی کا شکار کیا مگر ایک بار پھر ہم نے دیکھا کہ امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادی ممالک کی سربراہی میں نام نہاد اتحاد مزاحمتی عمل اور فرنٹ کے سامنے بالکل ناکام رہے ہیں۔
علی اکبر ولایتی نے موصل میں دہشتگردوں پر غلبہ اور مجاہدین اسلام کی تاریخی فتح پر سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای، عراق کی مذہبی قیادت، حکومت اور عراقی قوم کو دلی مبارکباد پیش کی۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت، دہشتگردی، تکفیری اور انتہاپسندی کے خلاف مقابلہ، قانونی حکومتوں کی خودمختاری اور ممالک کی جغرافیائی سالمیت کی حمایت، اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کی اہم ترجیحات ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/