19 July 2017 - 20:04
News ID: 429078
فونت
محمد جواد ظریف :
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا : جوہری معاہدہ، چندفریقی معاہدہ ہے لہذا یہ کوئی دوطرفہ معاہدہ نہیں جس کو نظرانداز کریں یا اس حوالے سے از سر نو مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔
محمد جواد ظریف

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد شدہ نئی پابندیوں سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی ہورہی ہے اور پہلے سے دباؤ کا شکار دوطرفہ تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی 18 کمپنیوں اور شخصیات پرمختلف بہانوں من جملہ میزائیلی پروگرام سے مرتبط  رہنے کےالزام کے تحت اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

محمد جواد ظریف نے منگل کو سی بی ایس نیوز چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدہ، چندفریقی معاہدہ ہے لہذا یہ کوئی دوطرفہ معاہدہ نہیں جس کو نظرانداز کریں یا اس حوالے سے از سر نو مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا جائے۔

یاد رہے امریکی محکمہ خزانہ نے 17 مئی کو بھی 7 ایرانی شخصیات اور ایرانی اور چینی کمپنیوں پر ایران کے میزائیلی پروگرام سے منسلک رہنے کے بہانے پابندی عائد کی تھی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد واشنگٹن نے ایران کے خلاف سخت ترین دشمنانہ پالیسی اختیارکی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬