21 July 2017 - 21:38
News ID: 429108
فونت
آیت الله غروی :
حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے کہا : عالمی برادری و دوسرے ممالک کو چاہیئے کہ اس سلسلہ میں قدم بڑھائیں اور اس آفت کو روکنے کے لئے سخت موقف اپنائیں اور مسلمانوں کے قتل عام کو ختم کریں ۔
آیت الله غروی

حوزہ علمیہ میں اعلی کونسل کے ممبر آیت الله سید محمد غروی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفت و گو میں میانمار میں بے گناہ مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی پر تنقید کرتے ہوئے عالمی برادری کی خاموشی پر بیان کیا : میانمار سے جو خبریں موصول ہو رہی ہیں بہت ہی تکلیف دہ ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی : گذشتہ کئی برسوں سے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی تحریک شروع کر دی گئ ہے اور اس ملک کی حکومت اس کو روکنے کے بجائے اس کی حمایت کر رہی ہے اور اس پر بہت ہی سخت و تباہ کن حالات پیدا ہو رہے ہیں ، افسوس کی بات ہے کہ اس سلسلہ میں عالمی برادری ایسے حالات میں مظلوموں کی مدد کرے لیکن خاموشی اختیار کر رکھی ہے یا اگر مداخلت کی بھی ہے تو بہت ہی نچلے سطح پر جس کا کوئی اثر نہ ہو ۔

حوزہ علمیہ میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ موجودہ صورت حال میں میانمار حکومت کی طرف سے جو نسل کشی ہو رہی ہے مسلمانوں کے لئے قابل تحمل نہیں ہے تاکید کی : مسلمان اس نسل کشی کے تماشائی نہیں رہے نگے ، اس کے مختلف پہلو سے اثرات رونما ہونگے یہاں تک کہ ممکن ہے جن لوگوں کا اس اقدام میں ہاتھ ہے ان کے لئے سخت نقصان کا سبب ہوگا ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : عالمی برادری خاص کر وہ ممالک جو اس مسائل سے با خبر ہیں ان کی خاموشی غیر قابل قبول ہے ، بعض ممالک میں کبھی ایک چھوٹے مسئلہ پیش آتے ہیں تو یہ ممالک اور عالمی برادری اس سلسلہ میں محاذ آرائی شروع کر دیتی ہے لیکن ایسے مواقع جہاں نسل کشی ہو رہی ہے اس میں ان کی محاذ آرائی نہ کرنا اور خاموشی اختیار کرنا مسلمانوں اور ان کے درمیان بہت زیادہ فاصلہ کا سبب ہو رہا ہے ۔

آیت الله غروی نے اس بیان کے ساتھ کہ عالمی برادری کی طرف سے اس طرح سے بی توجہی کے نتائج بہت برے ہونگے بیان کیا : انتظار یہ ہے کہ عالمی برادری اپنی ذمہ داری پر صحیح سے عمل کرے اور ایسا نہ ہو کہ جہاں پر ان کا فائدہ ہو اور بعض قدرت کی خواہش کے مطابق موقف اختیار کیا جائے ۔

انہوں نے تاکید کی : اگر جہاں پر قدرت کی منشا نہ ہو وہاں پر عالمی برادری خاموشی اختیار کرے تو ایسے عالمی برادری کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور اس تنظیم کے لئے ایسا اقدام مناسب نہیں ہے ، ان تنظیموں کو چاہیئے کہ ایسے موضوع میں اپنا کردار ادا کرے اور اس طرح سے نسل کشی کو ختم کرائے ؛ اس بنا پر عالمی برادری جو حادثات پیش آتے ہیں اس سے بی توجہی نہ کرے اور اس کو حل کرنے میں پیش قدم رہے ۔

حوزہ علمیہ میں اعلی کونسل کے ممبر نے بیان کیا : اسی طرح وہ ممالک کہ جن کو اس حادثات کی کافی خبر ہے ان کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے جیسا کہ ۲۱ صدی کی نسل کشی قابل تحمل نہیں ہے اور اس کو دیکھنے کا مقام بھی نہیں ہے ، مختلف ممالک اور عالمی برادری خود اس سلسلہ میں اقدام کریں اور مسلمانوں کی نسل کشی کو ختم کرانے میں اپنا کردار ادا کریں ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۶۲۱/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬