رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سابق انٹلیجینس وزیر حجت الاسلام حیدر مصلحی نے تہران کے حکیمیہ میں واقع مسجد امام رضا (ع) میں شہید باغبانی کی یاد میں منعقدہ تقریب میں اس اشارہ کے ساتھ کہ شہدا کے لئے امام حسین علیہ السلام ایک نمونہ عمل میں سے ہیں اظہار کیا : تاریخ کو بیان کرنا جیسا کہ اس زمانہ میں مشاہدہ کیا جا رہا ہے انجام نہیں دیا جاتا تو یقینا امام حسین علیہ السلام کی تحریک کو صیہونیوں اور سامراجیوں کی طرف سے تحریف کر دی جاتی ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھے ہوئے بیان کیا : قرآن کریم کا ایک تیہائی حصہ تاریخ ہے اور دو ہزار سے زیادہ آیت گذشتہ لوگوں کی تاریخ بیان کر رہی ہے ، امام خیمینی (رح) تاریخ کے سلسلہ میں بیان کرتے ہیں کہ " تاریخ انسانیت کے لئے معلم ہے " ، اس جملہ میں ایک باریک نکتہ پایا جاتا ہے کہ امام خیمینی (رح) قرآن کریم کے نمونہ کو حاصل کر کے اس کو بیان کرتے ہیں ۔
ایران کے سابق انٹلیجینس وزیر نے تاکید کی : اگر تاریخ کی طرف رجوع کی جائے تو صحیح راستہ حاصل نہیں کر سکتے ہیں ، شھید باغبانی مدافع حرم کی ڈیکومینٹری بنانے والے تھے اور حقیقت میں قرآن کے راستہ کو اختیار کیا تھا مدافعان حرم کی تحریک کو تحریف نہیں ہونے دیا ، قرآن کریم میں بھی خداوند عالم نے تمام انسان کے لئے تاریخ مشخص کی ہے تا کہ تمام بشریت اس کے ذریعہ ہدایت حاصل کریں ۔
حجت الاسلام مصلحی نے یاد دہانی کرتے ہوئے کہا : اس تاریخ کو پڑھنے کے بعد مقصد کے حصول کے لئے قدم بڑھانا چاہیئے ، قرآن کریم تاریخ کو اس لئے بیان کرتا ہے کہ انسان اپنے عقل سے استفادہ کرتے ہوئے تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے صحیح راستہ پر پہوچ سکیں ۔
اس زمانہ کے منافقین ۶۰ ہجری کے منافقین سے زیادہ پیچیدہ ہیں
انہوں نے وضاحت کی : انقلاب اسلامی کی چار دہائیاں گزر رہی ہیں اور اس مدت میں وسیع پیمانہ پر واقعات رونما ہوئے ہیں ، دہشت گردی ، جنگ اور فتنہ اور تمام طرح کے اتفاقات کو مشاہدہ کیا ہے ، ابھی بھی ملک کے اندر منافق موجود ہیں اور وہ سن ۶۰ ہجری کے منافقوں سے زیادہ پیچیدہ تر ہیں ، اس چالیس سال میں مختلف قسم کی تحریک کا جائزہ لیا گیا ہے کہ اس وقت ہم لوگ مستحکم ہیں ، اس وجہ سے تاریخ سے سبق حاصل کرنا چاہیئے ۔
ایران کے سابق انٹلیجینس وزیر نے بیان کیا : ایک قوم جس کے سلسلہ میں قرآن کریم میں خاص طور سے بیان ہوا ہے وہ یہود و نصاری ہیں کہ موجودہ زمانہ میں جس کا مصداق امریکا اور یورپ ہے ، قرآن کریم میں بیان ہوا ہے کہ یہود و نصارای کی رہنمائی کے تحت نہیں رہنا چاہیئے ، یہ مطالب اس زمانہ میں بھی صدق کر رہا ہے کہ یورپ و امریکا کی پیروی نہیں کرنی چاہیئے ، اس وقت امریکا فوجی اقدام میز پر ہونے کی بات کر رہا ہے ، اس کے مقابلہ میں ملک کے اندر بعض لوگ ہیں کہ جو اپنی آنکھیں امریکا و یورپ کی طرف کر رکھی ہے اور عقیدہ رکھتے ہیں کہ تمام مشکلات صرف مغرب کے ذریعہ حل ہو جائے گا ۔
حجت الاسلام مصلحی نے کہا : اس وقت قائد انقلاب اسلامی کی با برکت وجود اور ان کی رہنمائی سے ہمارا ملک امریکا کے مقابلہ میں کھڑا ہے ، قائد انقلاب کے قول کے مطابق امریکا کسی بھی طرح کی غلطی نہیں کر سکتا ہے ، اس وقت ہم لوگ دیکھ رہے ہیں کہ امریکا خطے کی حالت کو خطرہ میں ڈال دیا ہے لیکن ایران مکمل امن و سلامتی کے ساتھ ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ امریکا خود کو کدخدا جانتا ہے بیان کیا : یہ ایسے حالات میں ہے جب امریکی فوج کو ایرانی فوج نے گرفتار کیا تو وہ لوگ خوف و ہراس میں ہو گئے تھے ، لیکن اس بات کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیئے کہ یہ امنیت و سلامتی کے لئے بہت زیادہ اخرجات برداشت کئے گئے ہیں ، دفاع مقدس اور دفاع حرم میں امریکا نے ہمارے رفتار کو اچھی طرح دیکھ چکا ہے اور تجربہ بھی کی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۷۷/