19 August 2017 - 22:55
News ID: 429553
فونت
مفتی مصر:
مصر کے مفتی نے اشارہ کے ساتھ کہ دینی گفت و گو میں بعض امور میں کچھ ترمیم کی ضرورت کی تاکید کی ہے کہ نا اہلوں کی طرف سے فتوا جاری کرنا اسلامی معاشرے میں افراتفری کا سبب ہوا ہے ۔
شوقی علام

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصر کے مفتی شوقی علام نے تاکید کی ہے کہ مصر کے صدر جمہور عبدالفتاح السیسی نے دینی گفت و گو میں اصلاح و تبدیلی کے لئے دنیا کے بہت سارے ممالک کو انتہاپسندی نظریہ سے مقابلہ کے میدان میں خاص اہتمام کرنے پر زور دیا ہے ۔

مفتی شوقی علام « انتہا پسندی کی نابودی کی راہ میں چین اور عرب ممالک کی گفت و گو تمدن » کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس میں شرکت کے لئے پکن کا سفر کیا اور اس کانفرنس میں کہا : مصر کے صدر جمہور نے دینی گفت و گو کے مسائل کے لئے خاص اہتمام کیا ہے اور مصر کے دینی ادارہ کی پوری طرح حمایت کی ہے ۔

انہوں نے مصر کی دینی تنظیم کی طرف سے معتدل گفت و گو ایجاد کرنے کی کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : دارالافتای مصر نے حکمت عملی کو عملی صورت میں پیش کرنے کی مسلسل سال بھر کوشش کی اور اس پر تاکید کی ہے اور عتدال ، اسلام سے دفاع ، افراتفری سے مقابلہ دینی گفت و گو کی توسیع کے راہ میں قدم اٹھایا ہے ۔

مصر کے مفتی نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : صحیح فتوا اور اصول و قواعد کے مطابق فتوا وہ فتوا ہے کہ جو معاشرے میں ثبات پیدا کرے اور مختلف طبقے کے لوگوں کے درمیان صلح کو مضبوط کرے ۔ وہ فتوا جو غیر ماہر و غیر عالمکی طرف سے جاری ہوتا ہے وہ معاشرے میں افراتفری پیدا کرنے کا سبب ہوتا ہے ۔/۹۸۸/ن۹۳۰/ک۳۲۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬